برما کی ایک عدالت نے میانمر ٹائمز کے پبلیشر راس ڈنکلی پر نئے الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں اگلے ہفتے کی نئی پیشی تک زیر حراست رکھنے کا حکم دیا ہے۔
آسٹریلیوی نژاد پبلشر پر اس سے قبل امیگریشن کے الزامات تھے جب کہ جمعرات کو ان پر 29 سالہ خینگ زار ون پر حملہ کرنے کا الزام بھی لگایا گیا۔ تاہم خاتون کا کہناہے کہ وہ اپنی شکایت واپس لینا چاہتی ہے کیونکہ وہ بچے کی ماں بننے والی ہے اور عدالت آنے جانے سے قاصر ہے۔
عدالت نے خاتون سے اپنی درخواست پر نظر ثانی کے لیے کہتے ہوئے مقدمے کی سماعت تین مارچ تک ملتوی کردی۔ ڈنکلی نے الزامات سے انکار کیاہے۔
ڈنکلی کو اس مہینے کے شروع میں بیرون ملک سفرکے بعد واپسی پر گرفتار کیا گیا تھا اور اس پر ویزا قوانین کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیاتھا۔
یہ قیاس آرائیاں موجود ہیں کہ اس گرفتاری کا تعلق میانمر ٹائمز کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ڈنکلی اور ان کے برمی شراکت دار ٹن ہٹن اوکے درمیان جاری تنازع سے ہے۔
ڈنکلی جنوب مشرقی ایشیائی ممالک برما، کمبوڈیا اور ویت نام میں اخباری صنعت کے بانیوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔