رسائی کے لنکس

نفرت پر مبنی جرائم کے خلاف متحد ہو جائیں: صادق خان


پولیس کے مطابق وسطی انگلینڈ میں پولش کمیونٹی کے ایک ثقافتی مرکز پر نسل پرست وال چاکنگ کے واقعات کے علاوہ برمنگھم کی مسجد کے باہر نسل پرست مظاہرہ کیا گیا ہے اور دیگر بہت سے واقعات میں مسلمانوں اور دوسروں پر چلایا گیا ہے کہ 'گھر واپس جاؤ'.

یورپی ریفرینڈم کے نتائج نے برطانیہ میں آباد نسلی اقلیتوں اور تارکین وطن کو کس طرح متاثر کیا ہے اس حوالے سے آج برطانیہ کی مختلف قومیتں، نسلیں اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد بالکل ایک ہی جیسا محسوس کر رہے ہیں۔

اگرچہ تقریباً نصف ملک نے یورپی یونین میں شامل رہنے کےحق میں ووٹ دیا تھا لیکن یورپی یونین سے نکلنے کےحامیوں کی فتح سے نا صرف ملک میں سیاسی بحران پیدا ہوا ہے بلکہ تمام برطانوی اقلیتی گروہ بڑھتے ہوئے عدم برداشت کے واقعات پر ڈرے ہوئے ہیں۔

ریفرینڈم کے نتیجے کے بعد ملک بھر میں نفرت پر مبنی واقعات میں اضافہ ہوا ہے خاص طور پر مشرقی یورپ جن میں پولینڈ اور رومانیہ کے لوگوں اور مسلمانوں کو گھروں، اسکولوں اور سڑکوں پر نفرت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق وسطی انگلینڈ میں پولش کمیونٹی کےخلاف نفرت انگیز کتابچے تقسیم ہوئے ہیں اور پولش کمیونٹی کے ایک ثقافتی مرکز پر نسل پرست وال چاکنگ کے واقعات کے علاوہ برمنگھم کی مسجد کے باہر نسل پرست مظاہرہ کیا گیا ہے اور دیگر بہت سے واقعات میں مسلمانوں اور دوسروں پر چلایا گیا ہےکہ 'گھر واپس جاؤ'۔

دارالحکومت لندن کے پہلے مسلمان میئر صادق خان نے ریفرنڈم کے نتیجے میں اقلیتوں کو نفرت کی بنا پر تعصب کا نشانہ بنانے کے واقعات پر تشویش ظاہر کی ہے اور لندن کے شہریوں کو نفرت کےجرائم کے خلاف متحد ہونے کو کہا ہے۔

لندن کے میئر صادق خان کے دفتر سے جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز میں انھوں نے کہا کہ '' پچھلے ہفتے ملک نے یورپی یونین چھوڑنے کے لیے ووٹ کیا اور لندن نے رہنے کے لیے ووٹ ڈالا تھا۔''

انھوں نے کہا کہ ''ہمارے شہر کے ہر حصے میں، تمام قومیتیں اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ باہمی ہم آہنگی اور میل ملاپ کے ساتھ رہتے ہیں ان میں وہ چند علاقوں کے لوگ بھی شامل ہیں، جنھوں نے بریگزٹ کے حق میں ووٹ ڈالا تھا۔''

ان کا کہنا تھا کہ ''مجھے اپنے شہر کے متنوع کے لیے معروف ہونے پر فخر ہے، ہم صرف اپنے اختلافات کو برداشت نہیں کرتے ہیں بلکہ ان کا جشن بھی مناتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر سے لوگ ہمارے شہر میں رہنے اور کام کرنے کے لیے آتے ہیں جو اس شہر میں زندگی کے ہر شعبے میں تعاون فراہم کرتے ہیں، میں ان تمام لوگوں سے اور آپ سے یہ کہتا ہوں آپ کا لندن میں اور ہماری تمام کمیونٹیز میں اسی طرح خیر مقدم کیا جائے گا۔

میئر صادق خان نے کہا کہ ''آپ کے میئر کی حیثیت سے میں اس شہر کے شاندار تنوع اور رواداری کے دفاع کی ذمہ داری کو سنجیدگی سے لیتا ہوں اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم نفرت کے جرائم اور بدسلوکی کے واقعات کے خلاف چوکس کھڑے ہوں ان کے خلاف جو پچھلے ہفتے کے ریفرنڈم کو بہانہ بنا کر ہمیں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔''

انھوں نے کہا کہ میں نے نفرت پر مبنی بڑھتے ہوئے جرائم کے خلاف پولیس کو چوکس رہنے کے لیے کہا ہے اور آپ تمام لندنر کو متحد رہنے اور اپنے شہر کے لیے کھڑے ہونے کے لیے بلا رہا ہوں۔

انھوں نے کہا کہ یہ بھی بہت اہم ہے کہ ہم ان پندرہ لاکھ لوگوں پر الزام تراشی نا کریں جنھوں نے بریگزٹ کے لیے ووٹ کیا تھا جبکہ میں اور لاکھوں لوگ ان سے اتفاق نہیں رکھتے ہیں۔ ہمیں ان کے فیصلے کا احترام کرنا چاہیئے۔

لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس کے کمشنر سر برنارڈ ہوگن نے ایک بیان میں کہا کہ ''لندن ایک متنوع عالمی شہر ہے، جہاں مختلف پس منظر کے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ محفوظ ماحول میں رہتے ہیں، اور گزشتہ چند دنوں میں اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔''

برطانیہ کی مسلم کونسل کا نفرت پر مبنی جرائم پر خدشات کا اظہار

برطانیہ کی مسلم کونسل (ایم سی بی) نے برطانیہ میں آباد اقلیتی گروہوں کے خلاف بڑھتے ہوئے نفرت کے واقعات پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

ایم سی بی نے پیر کو ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں تنظیم کی طرف سے ملک کی سیاسی شخصیات اور سماجی رہنماؤں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ریفرنڈم کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تقسیم سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر اکھٹے ہوں۔

تنظیم کی طرف سے جمعہ 24 جون ریفرینڈم کے نتائج کے اعلان کے بعد سے ہونے والے 100سے زائد نفرت انگیز واقعات کے بارے میں ایک رپورٹ مرتب کی گئی ہے۔

تنظیم کا کہنا کہ پچھلے چند دنوں میں ہم نے نا صرف آن لائن بلکہ ہماری سڑکوں پر بھی چونکا دینے والی نفرت انگیز تقاریر کا مشاہدہ کیا ہے۔

برطانیہ کی مسلم کونسل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر شجاع شفیع نے کہا کہ ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ آج قیادت کی ضرورت ہے، ہمارا ملک آج سیاسی بحران میں ہے جس سے مجھے ڈر ہے کہ سماجی امن کا خطرہ بڑھے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم میں جو بھی اختلافات ہیں لیکن ضروری ہے کہ آج ہم ان حملوں کے خلاف یک جہتی کا مظاہرہ کریں۔

XS
SM
MD
LG