رسائی کے لنکس

برطانیہ: نجی گاڑیوں میں تمباکو نوشی پر پابندی کا مطالبہ


برطانیہ: نجی گاڑیوں میں تمباکو نوشی پر پابندی کا مطالبہ
برطانیہ: نجی گاڑیوں میں تمباکو نوشی پر پابندی کا مطالبہ

برطانوی ڈاکٹروں کی نمائندہ تنظیم نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ سگریٹ نہ پینے والے افراد کو اس کے دھویں سے محفوظ رکھنے کے لیے کاروں میں بھی سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کردے۔

'برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن' نے بدھ کو حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تمباکو نوشی پر عائد پابندی کا دائرہ نجی گاڑیوں تک وسیع کرنے کا "سخت اور جرات مندانہ قدم" اٹھائے۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں بسوں اور ٹرینوں سمیت عوامی مسافر گاڑیوں میں تمباکو نوشی پر پہلے ہی پابندی عائد ہے لیکن نجی گاڑیوں میں تمباکو نوشی کی ممانعت کے حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں۔

برطانوی حکومت نے 2007ء میں پابندی کا دائرے میں عوامی مقامات – بشمول شراب خانوں اور ریستورانوں - کو بھی شامل کرلیا تھا تاہم نجی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی کے حوالے سے ملک میں تاحال کوئی قانون سازی نہیں کی گئی ہے۔

آسٹریلیا، کینیڈا اور امریکہ کی بعض ریاستوں سمیت کچھ ممالک میں پہلے ہی بچوں کی موجودگی میں کاروں میں سگریٹ پینے پر پابندی عائد ہے۔ تاہم اب تک دنیا کے کسی بھی ملک نے تمام پرائویٹ گاڑیوں میں سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی عائد نہیں کی ہے۔

تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ کاروں کے بند شیشوں کے باعث ڈرائیوروں اور مسافروں کے سگریٹ کے مضر جز 'ٹاکسن' سے متاثر ہونے کے امکانات دھویں سے بھرے کسی قہوہ خانے کے مقابلے میں 23 گنا بڑھ جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ بچے اور بزرگ سگریٹ کے دھویں کے اثرات زیادہ قبول کرتے ہیں اور گاڑیوں میں سگریٹ کا دھواں خاصی دیر تک موجود رہنے کے باعث ان کے متاثر ہونے کے امکانات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG