دماغی طور پر مردہ ایک امریکی خاتون نے زندہ بچے کو جنم دیا ہے, خاتون کے بچے کی زندگی بچانے کے لیے ڈاکٹروں نے انھیں دو ماہ تک مصنوعی نظام تنفس کے ذریعے زندہ رکھا تھا۔
امریکی ریاست نبراسکا کے میتھوڈسٹ اسپتال میں 4 اپریل کو بچے کی ولادت بذریعہ آپریشن عمل میں لائی گئی۔ بچے کی پیدا ئش کے وقت اس کا وزن تقریباً تین اونس سے کم تھا ،نوزائیدہ بچہ کا نام اینجل رکھا گیا ہے۔
نوزائیدہ اینجل پیریز 30 ہفتوں تک مردہ ماں کے رحم میں رہا ہے۔
بچے کی پیدائش کے دو روز بعد ڈاکٹروں نے 22 سالہ کارلا پیریز کی طبی موت کا اعلان کر دیا ۔
میل آن لائن اخبار کے مطابق اسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اینجل کی حالت مستحکم ہے اسے دو ماہ تک نوزائیدہ بچوں کی نگہداشت کے یونٹ میں رکھا گیا اور منگل کے روز بچے کو اسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔
بچے کا وزن اب تقریباً سات پونڈ ہوگیا اور اسے اپنی نانی کے گھر منتقل کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ کارلا بچوں کی پیدائش کے قابل نہیں ہے کیونکہ اسے بچپن سےجوڑوں کے درد کا ایک مرض تھا۔ لیکن کارلا نے ڈاکٹروں کی مرضی کےخلاف تین سال پہلے ایک بچی کو جنم دیا جس کی پیدائش میں کوئی پیچیدگی نہیں آئی تھی۔
لیکن فروری میں کارلا ایک دن اپنے گھر میں اچانک چکرا کر گر پڑیں اور ان کے دماغ کے تفصیلی معائنے سے پتہ چلا کہ انہیں مہلک برین ہیمبرج ہوا ہے اور دماغ میں خون بہہ رہا ہے، ڈاکٹروں نے ان کے دماغ کو مردہ قرار دے دیا ۔
برین ہیمبرج سے قبل کارلا 22 ہفتوں کی حاملہ تھیں جبکہ یہ خاتون کا دوسرا بچہ ہے۔
اگرچہ اس حادثے کے بعد ان کی دماغی موت واقع ہو گئی تھی لیکن اسپتال کے طبی اسٹاف نے فیصلہ کیا کہ خاتون کے ہاں 32 ہفتوں میں ڈلیوری کرائی جائے گی اور بچے کو زندہ رکھنے کے لیے چوبیس گھنٹوں کی دیکھ بھال کا فیصلہ کیا گیا۔
ڈاکٹر لوگرن نے این بی سی نیوز کو بتایا کہ بائیس ہفتوں کا بچہ ماں کے پیٹ سے باہر یا رحم سے باہر زندہ نہیں رہ سکتا ہے لہذا بچے کی زندگی کی بقا کے لیے ہمیں اس حمل کو ممکنہ حد تک کم از کم چوبیس ہفتوں تک برقرار رکھنا تھا۔
اسپتال کے طبی عملے کے 100 سے زائد ڈاکٹر، نرس اور اسٹاف کی طرف سے حاملہ خاتون کو 54 روز کی زندگی دینے کے لیے سر توڑ کوششیں کی گئیں، تاکہ بچے کی پیدائش کی جاسکے۔
میتھو ڈسٹ اسپتال کے مطابق طبی ریکارڈ ظاہر کرتے ہیں کہ 1982 سے اب تک 33 مردہ دماغ حاملہ ماؤں نے زندہ بچوں کو جنم دیا ہے۔
اسپتال کی نائب صدر اور خاتون ڈاکٹر سیو کورتھ جنھوں نے بچے کی ولادت کی ایک بیان میں کہا کہ ہماری ٹیم نے اعتقاد کی جانب ایک بڑی چھلانگ لگائی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اینجل کی پہلی رونے کی آواز ایک 'تلخ خوشی' تھی، کیونکہ اس کا مطلب تھا کہ بچہ زندہ ہے، لیکن کارلا کے جانے کا وقت ہے۔