رسائی کے لنکس

امریکی باکسر پیٹرسن کا 'ڈرگ ٹیسٹ' مثبت


10 دسمبر کو واشنگٹن میں ہونے والے 'لائٹ ویلٹر ویٹ چیمپئن' کے ٹائٹل میچ میں متنازع فیصلے کی وجہ سے عامر خان کو اپنے امریکی حریف پیٹرسن کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا

امریکی باکسر لیمونٹ پیٹرسن کا 'ڈرگ ٹیسٹ' مثبت آنے کے بعد 19 مئی کو ان کے اور پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان کے درمیان 'عالمی لائٹ ویٹ چیمپئن' کے ٹائٹل میچ کے انعقاد پر سوال کھڑے ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ 10 دسمبر کو واشنگٹن میں ہونے والے 'لائٹ ویلٹر ویٹ چیمپئن' کے ٹائٹل میچ میں متنازع فیصلے کی وجہ سے عامر خان کو اپنے امریکی حریف پیٹرسن کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

عامر نے میچ کا نتیجہ تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے 'ورلڈ باکسنگ ایسوسی ایشن (ڈبلیو بی اے)' اور 'انٹرنیشنل باکسنگ فیڈریشن' کےپاس مقابلہ دوبارہ کرانے کی اپیلیں دائر کی تھیں جس پر باکسنگ کی عالمی تنظیموں نے تحقیقات کے بعد دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 19 مئی کو لاس ویگاس میں ٹائٹل میچ دوبارہ کرانے کا اعلان کیا تھا۔

دونوں باکسروں نے میچ سے قبل رضاکارانہ طور پر اپنا 'ڈوپ ٹیسٹ' کرانے پر آمادگی ظاہر کی تھی جس کے لیے مارچ میں ان کے جسم سے نمونے حاصل کیے گئے تھے۔ پیر کو سامنے آنے والے ٹیسٹ نتائج کے مطابق پیٹرسن کے نمونے میں ممنوعہ دوا کے اجزا ملے ہیں۔

امریکی باکسر کے ترجمان آندرے جانسن نے ممنوعہ ادویات کے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آنے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے لیمونٹ پیٹرسن کا اس سے قبل کوئی 'ڈوپ ٹیسٹ' کبھی مثبت نہیں آیا ہے۔

امریکی باکسر کے ترجمان نے کہا ہے کہ پیٹرسن کی ٹیم طبی ماہرین کے ساتھ مل کر ممنوعہ دوا کی موجودگی کی وجہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے اور منگل کی شام تک اپنی تحقیقات کے نتائج حکام کو پیش کردے گی۔

دریں اثنا عامر خان کے منیجر آصف ولی نے بھی پیٹرسن کا 'ڈوپ ٹیسٹ' مثبت آنے پر حیرت ظاہر کرتے ہوئے اسے ایک دھچکا قرار دیا ہے۔

اگر پیٹرسن کی ٹیم امریکی باکسر کا 'ڈوپ ٹیسٹ' مثبت آنے کے بارے میں کھیلوں کے منتظمین کو اعتماد میں نہ لے سکی تو وہ ممکنہ طور پر 19 مئی کے میچ سے دستبردار ہوسکتے ہیں۔لیکن اس صورت میں پیٹرسن کو اپنے 'ڈبلیو بی اے' اور 'آئی بی ایف' ٹائٹل سے محروم ہونا پڑے گا۔

XS
SM
MD
LG