کراچی ... بالی وڈکے جانے مانے ڈائریکٹر کبیرخان پاکستان میں فلم بنانے کی خواہش رکھتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ سیاسی رکاوٹوں کو ایک طرف رکھ کر پاکستان اور بھارت کے فنکاروں کو ایک دوسرے کے ملکوں میں آنے جانے اور کام کی پوری آزادی ہونا چاہئے۔
’بجرنگی بھائی جان‘ جیسی بلاک بسٹر فلم کے ڈائریکٹر کبیر خان نے جو ’مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان‘ کی کانفرنس میں شرکت کے لئے مختصر دورے پر کراچی پہنچے تھے۔ ان کا میڈیا سے بات چیت میں کہنا تھا کہ ”چند مہینے پہلے لاہور آیا تھا۔ لیکن، کراچی آنے کا یہ پہلا موقع ہے۔ مجھے پاکستان آکر بہت خوشی ہوئی۔ دوبارہ بھی دعوت ملی تو کراچی ضرور آوٴں گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’بجرنگی بھائی جان‘ کو پاکستان میں بہت پذیرائی ملی جس کے لئے پاکستانیوں کا مشکور ہوں۔ ’بجرنگی‘ بنانے کا مقصد دونوں ملکوں کے عوام کو قریب لانا تھا۔
پاکستان ایڈورٹائزنگ ایسوسی ایشن کی جانب سے دئے گئے عشائیہ میں میڈیا سے سوال جواب کے سیشن میں کبیر خان نے کہا کہ”پاکستان، بھارتی فلموں کی بڑی مارکیٹ ہے اوروہ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ بھارتی فلموں کی ریلیز چاہتے ہیں۔“
کبیر خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ”پاکستانی اداکاروں اور میوزیشنز نے اپنے کام سے بھارتی فلم انڈسٹری میں نام بنایا ہے۔ پاکستانی اداکار بھارت میں بہت مقبول ہیں جن کی مثال ماہرہ خان اورفواد خان ہیں۔‘‘
ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ کام کرنے سے صورتحال بہتر ہوگی۔دونوں ملکوں کی حکومتوں کو ’آرٹسٹ برادری‘ کے مفادات کا تحفظ کرنا ہوگا۔ میں پاکستانی فلم میکرز سے کہتا ہوں کہ وہ بھارت آکر فلمیں بنائیں۔“
ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ”پاکستان کے ویزے کی درخواست دی تو پوچھا گیا کہ پاکستان کیوں جانا چاہتے ہیں تو میرا جواب تھا کہ لاہور کی سڑکوں پر گھومنا پھرنا چاہتا ہوں۔“
سلمان خان کے ساتھ فلمیں کرنے کے بارے میں کبیرخان نے کہا کہ” سلمان خان پاکستان اور بھارت کے درمیان دوستی کے زبردست حامی ہیں اور ’بجرنگی بھائی جان‘ بنانے کی وجہ یہی تھی کہ دونوں ملکوں کے درمیان پیار، محبت اور دوستی کو پروان چڑھایا جائے۔“
’بجرنگی بھائی جان‘ کی شوٹنگ کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کبیر خان نے کہا کہ” فلم میں پاکستانی بچی شاہدہ کے کردار کے انتخاب کے لئے ایران، کابل اور بھارت میں بچوں کے ٹیسٹ لئے۔“
کبیرخان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ”پاکستان میں بہت ٹیلنٹ ہے۔ لیکن یہاں لوگ ٹی وی کو ترجیح دیتے ہیں اور بھارت میں فلم انڈسٹری کا رخ کرتے ہیں۔“
کبیر خان اپنی فلم ’فینٹم‘ کے بارے میں بات کرنے سے بھی نہیں ہچکچائے۔ان کے بقول، فلم ’فینٹم‘ کی پاکستان میں نمائش پرپابندی لگی اورتنقید ہوئی میں تسلیم کرتا ہوں۔ ’فینٹم‘ ایک سیاسی فلم تھی۔ لیکن اس فلم میں بھی میں نے ایسے عناصر کو پیش کیا ہے جو سرحد کے دونوں جانب ہیں اورتناوٴ کی صورتحال میں جلتی پر تیل چھڑکنے کا کام کرتے ہیں۔ ’فینٹم‘ اور ’بجرنگی بھائی جان‘ دونوں میری تخلیق ہیں۔“
پاکستانی فلمیں بھارت میں ریلیز نہ ہونے کے بارے میں کبیرخان نے کہا کہ”بنیادی بات یہ ہے کہ ڈسٹری بیوٹر پیسہ کمانا چاہتا ہے۔“
کبیر خان سے پاکستانی شوبز کے بہت سے ستاروں نے ملاقات کی اور سیلفیز بنوائیں جن میں جاوید شیخ، بہروزسبزواری، زیبا بختیار اور اعجاز اسلم شامل ہیں۔
بدھ کی صبح کبیر خان کراچی کا دو روزہ دورہ مکمل کرکے براستہ لاہور بھارت روانہ ہوگئے۔