رسائی کے لنکس

ترکی: تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے بچوں سمیت 36 ہلاک


فائل
فائل

یہ بات فوری طور پر واضح نہیں ہوئی کہ سمندر کی تیز لہروں میں کتنی کشتیاں ڈوبی ہیں۔ لیکن،  ڈوگان نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ یہ ہلاکتیں کشتی ڈوبنے کے کم از کم دو واقعات کا نتیجہ ہیں

یونان پہنچنے کے کوشش کے دوران، ترکی کے قریب سمندر میں کشتی الٹنے سے 36 تارکین وطن ڈوب گئے ہیں، جن کی لاشیں حکام نے نکال لی ہیں۔

بدقسمت تارکین وطن یونان کے ساحلی شہر لیس بوس پہنچنا چاہ رہے تھے کہ سمندر کی تیز لہروں نے ان کی کشتی الٹ دی۔ تاہم، ان میں سے 12 دیگر تارکین وطن کو بچالیا گیا ہے۔

یہ بات فوری طور پر واضح نہیں ہوئی کہ سمندر کی تیز لہروں میں کتنی کشتیاں ڈوبی ہیں۔ لیکن، ڈوگان نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ یہ ہلاکتیں کشتی ڈوبنے کے کم از کم دو واقعات کا نتیجہ ہے۔

کم از کم دو درجن لاشیں ضلع آئیواک کی ساحلی پٹی سے ملی ہیں، جبکہ بقیہ اس سے 50 کلومیٹر دور واقع ریزورٹ دیکیلی کے قریب سےملی ہیں۔

2016 کے اوائل میں رپورٹ کئے گئے اس جان لیو المیے نے یورپی یونین کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ تارکین وطن کی یورپ کی جانب بہاؤ کو روکنے کے لئے ترکی کی مالی مدد کرے۔

لیکن، تارکین وطن یورپ میں بہتر مستقبل کی امید میں مسلسل یونان کے سفر کا خطرہ مول لے رہے ہیں۔ ان کا حوصلہ سخت سردی اور شوریدہ سرد سمندر کے باوجود قائم ہے۔ ان میں سے اکثر شامی پناہ گزین ہیں، جو ملک میں خانہ جنگی سے گھبرا کر فرار ہو رہے ہیں۔

تقریباً 8 لاکھ 50 ہزار تارکین وطن اور پناہ گزینوں نے گزشتہ برس یونان کی سرحد عبور کی، جس کے لئے انھوں نے اسمگلنگ کرنے والے گروہوں کو ان کمزور اور ناپائیدار کشتیوں میں ترکی سے یونان لے جانے کی ادائیگی بھی کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG