رسائی کے لنکس

بن لادن کی اہلیہ اور بیٹی پاکستانی کی تحویل میں ہیں، حکام


پاکستانی میڈیا میں آنے والی اطلاعات کے مطابق اسامہ بن لادن کی ایک اہلیہ اور بیٹی پاکستانی حکام کی تحویل میں ہیں جنہیں اس کمپاؤنڈ سے حراست میں لیا گیا تھا جہاں دو روز قبل امریکی نیوی کمانڈوز نے حملہ کرکے القاعدہ رہنما کو ہلاک کردیا تھا۔

بدھ کے روز سامنے آنے والی ان رپورٹس میں پاکستانی انٹیلی جنس حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ایبٹ آباد کے ایک مکان پر ہونے والی امریکی چھاپہ مار کاروائی کے بعد وہاں پہنچنے والی پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے مکان میں موجود کئی خواتین اور بچوں کو حراست میں لے لیا تھا جن میں بن لادن کی یمنی نژاد اہلیہ اور ایک 12 سالہ بیٹی بھی شامل ہیں۔

امریکی نیوز نیٹ ورک نے اسامہ کی مذکورہ اہلیہ کی شناخت امل احمد عبدالفتح کے نام سے کی ہے جبکہ پاکستانی میڈیا نے مذکورہ خاتون کے پاسپورٹ کا عکس بھی جاری کیا ہے جو اطلاعات کے مطابق حکام کو ایبٹ آباد کے اس مکان سے ملا ہے جہاں اسامہ کو ہلاک کیا گیا تھا۔

وہائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنے نے منگل کے روز صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ کاروائی کے دوران القاعدہ رہنما کی یمنی نژاد اہلیہ نے امریکی کمانڈوز پر جھپٹنے کی کوشش کی تھی جس پر انہیں ٹانگ میں گولی مار کر زخمی کردیا گیا تھا۔

پاکستانی حکام نے گرفتار شدگان کی اصل تعداد ظاہر نہیں کی ہے تاہم مقامی میڈیا کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد کی تعداد 15 کے لگ بھگ ہے۔

میڈیا میں آنے والی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسامہ کی 12 سالہ بیٹی نے پاکستانی حکام کو بتایا ہے کہ اس نے اپنے والد کو گولی لگتے اور جان دیتے ہوئے دیکھا تھا جس کے بعد ان کی لاش امریکی فوجی اپنے ساتھ لے گئے۔

گزشتہ روز دی گئی بریفنگ میں وہائٹ ہاؤس کے ترجمان کا ایبٹ آباد میں کی گئی امریکی کاروائی کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے ہوئے کہنا تھا کہ 40 منٹ تک جاری رہنے والی اس کاروائی میں کل چار افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں اسامہ بن لادن، ایک نامعلوم خاتون اور القاعدہ کے دو پیغامبر شامل تھے۔

جے کارنے کا کہنا تھا کہ بن لادن نہتے تھے تاہم انہوں نے آپریشن کے دوران مزاحمت کی کوشش کی جس پر انہیں گولی مار دی گئی۔ ترجمان کے بقول مقتول خاتون کمپاؤنڈ میں ہونے والی لڑائی کے دوران گولی لگنے سے ہلاک ہوئی۔

وہائٹ ہائوس کے ترجمان کا مذکورہ بیان امریکی صدر براک اوباما کے انسدادِ دہشت گردی کے مشیر جان برینن کے دو روز قبل دیے گئے اس بیان سے متصادم ہے جس میں انہوں نے ایبٹ آباد آپریشن کے دوران پانچ افراد کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

برینن کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والوں میں اسامہ بن لادن، ایک خاتون جو ان کے بقول ممکنہ طور پر القاعدہ رہنما کی بیوی تھی، القاعدہ کے دو معاون اور بن لادن کا بیٹا حمزہ شامل تھے۔

منگل کے روز وہائٹ ہاؤس کی بریفنگ کے دوران جب ترجمان جے کارنے سے جان برینن کی جانب سے اسامہ بن لادن کے بیٹے کی ہلاکت کے دعویٰ کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے برینن کے بیان کو "درست" قرار دیتے ہوئے اس موضوع پر مزید تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔

یہ واضح نہیں ہوسکا کہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کی ہلاکت کے بارے میں پیر کو جو دعویٰ صدر اوباما کے مشیر کی جانب سے سامنے آیا تھا، اس کا تذکرہ وہائٹ ہاؤس کی جانب سے منگل کے روز دی جانے والی بریفنگ میں کیوں نہیں کیا گیا۔

XS
SM
MD
LG