امریکہ کے نومنتخب صدر جو بائیڈن نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس کی موجودہ صورتِ حال میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انتقالِ اقتدار سے مسلسل انکار کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
بائیڈن پیر کو ریاست ڈیلاویئر کے شہر ولمنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ ایک سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ انتہائی سرد موسم آنے والا ہے۔ اگر صدر ٹرمپ نے اُن کے ساتھ تعاون نہ کیا تو امریکہ میں کرونا وبا کے باعث مزید اموات ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ عالمی وبا پر قابو پانے کے لیے صدر ٹرمپ کچھ نہیں کر رہے۔ وہ اب تک گالف کھیل رہے ہیں اور اُن کا یہ اقدام سمجھ سے بالا ہے۔
نومنتخب صدر نے کہا کہ دو کروڑ امریکیوں کو گھروں کی قسطیں ادا نہ کرنے کی وجہ سے چھت چھن جانے کا ڈر ہے۔ ان کے بقول لوگوں کی بے روزگاری انشورنس ختم ہونی والی ہے اور کرایے کے گھروں میں رہنے والے افراد کرایہ ادا نہیں کر سکتے۔
امریکہ میں کرونا کیسز اور اسپتالوں میں مریضوں کے داخلے کی شرح میں حالیہ ہفتوں میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے جسے دیکھتے ہوئے ریاستوں کے گورنروں اور میونسپل حکام نے بعض کاروباری سرگرمیوں کو دوبارہ محدود کر دیا ہے۔
جو بائیڈن پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ 20 جنوری کو حلف برداری کے بعد بطور صدر اُن کی اولین ترجیح معیشت کی بحالی اور کرونا وائرس کی روک تھام ہوگی۔
دوسری جانب صدر ٹرمپ نے جو الیکشن کے بعد سے عوامی اجتماعات سے گریز کر رہے ہیں، پیر کو ایک ٹوئٹ میں کہا کہ کرونا وائرس کی ویکسین کی آمد کی خبر کے بعد اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کا آغاز زبردست انداز میں ہوا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی دوا ساز کمپنی فائزر نے گزشتہ ہفتے اپنی تیار کردہ کرونا ویکسین کو 90 فی صد مؤثر قرار دیا تھا۔ پیر کو ایک اور کمپنی موڈرنا نے بھی اپنی آزمائشی ویکسین کے 94 اعشاریہ پانچ فی صد تک کارآمد ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے کرونا ویکسین کو عظیم دریافت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ویکسین چین کے موذی مرض کا خاتمہ کرے گی اور یہ سب ان کی نگرانی میں ہوگا۔
یاد رہے کہ امریکہ میں کرونا وائرس سے دو لاکھ 47 ہزار سے زیادہ اموات اور ایک کروڑ 11 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
امریکہ دنیا میں کرونا سے ہونے والی اموات اور کیسز کے اعتبار سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔
امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج
امریکہ میں تین نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن کو صدر ٹرمپ پر واضح برتری حاصل ہے۔
دوسری جانب صدر ٹرمپ نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے جو بائیڈن کی کامیابی کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
امریکہ کی 50 میں سے 49 ریاستوں کے نتائج کے مطابق جو بائیڈن نے 290 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیے ہیں جب کہ صدر ٹرمپ 232 الیکٹورل ووٹ حاصل کر پائے ہیں۔ مزید ایک ریاست جارجیا کا نتیجہ آنا اب بھی باقی ہے۔
امریکہ کا صدر منتخب ہونے کے لیے کم از کم 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ جو بائیڈن نے مطلوبہ سے زیادہ الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔