رسائی کے لنکس

امریکہ کا تیل کی قیمتوں میں کمی کے لیے 'اسٹرٹیجک ذخائر' سے تیل نکالنے کا فیصلہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو تیل کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے ملک کے 'اسٹرٹیجک ریزرو' یعنی تیل کے محفوظ ذخائر سے آئندہ چھ ماہ تک یومیہ دس لاکھ بیرل تیل مارکیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں گزشتہ برس سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا جب کہ فروری میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے قیمتوں میں اضافہ شدت اختیار کر گیا ہے۔

صدر بائیڈن کے فیصلے کے تحت محفوظ ذخائر میں سے کل 18 کروڑ بیرل تیل نکالا جائے گا۔ امریکہ کے اسٹرٹیجک ذخائر سے نکالے والے تیل کی یہ مقدار ملک کی 50 سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ نے اس سے قبل بھی تیل کی قیمتوں میں اضافے سے نمٹنے کے لیے محفوظ ذخائر میں سے دو بار کروڑوں بیرل تیل مارکیٹ میں لا چکے ہیں۔ البتہ اس اقدام سے قیمتوں میں خاصا اثر نہیں پڑا۔

صدر بائیڈن کے اعلان کے بعد امریکہ میں تیل کی قیمتیں تین فی صد گرنے کے بعد 104 ڈالر فی بیرل پر آ گئی۔

ملک میں ایک برس قبل تیل کی فی بیرل قیمت 60 ڈالر تھی۔

امریکی نیوز ویب سائٹ 'ایگزیوز' کے مطابق انرجی ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ محفوظ ذخائر میں سے یومیہ کم از کم 44 لاکھ بیرل تیل نکالا جا سکتا ہے جب کہ صدارتی حکم نامے کے بعد تیل کو مارکیٹ تک لانے میں 13 دن لگ سکتے ہیں۔

اسٹرٹیجک آئل ریزرو کیا ہیں؟

امریکہ میں ٹیکساس اور لوئزیانا کے ساحلوں میں تقریباً 60 کروڑ بیرل تیل کے ذخائر محفوظ ہیں۔

امریکہ نے سن 1973 کے تیل کے بحران کے بعد 'اسٹرٹیجک پیٹرولیم ریزرو' قائم کیا تھا تاکہ قدرتی آفات یا قومی سلامتی سے متعلق مسائل کی صورت میں تیل کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

واضح رہے کہ روس خام تیل برآمد کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے جب کہ قدرتی گیس برآمد کرنے کے حوالے سے اس کا شمار دنیا کے سب سے بڑے ملک کے طور پر ہوتا ہے۔

XS
SM
MD
LG