رسائی کے لنکس

پوٹن پر جنگی جرائم کے الزام میں مقدمہ چلایا جائے، بائیڈن


صدر بائیڈن اخباری نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیے رہے ہیں۔ 4 اپریل 2022
صدر بائیڈن اخباری نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیے رہے ہیں۔ 4 اپریل 2022

امریکی صدر جوبائیڈن نے حالیہ دنوں کے دوران یوکرین کے دارالحکومت کیف کے قریبی قصبے، بوچا میں روسی فوج کی جانب سے شہریوں پر ڈھائے گئے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

پیر کو وائٹ ہاؤس میں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے، بائیڈن نے کہا کہ ''آپ کو یاد ہوگا کہ جب میں نے پوٹن کو جنگی جرائم میں ملوث قرار دیا تھا، تو مجھ پر تنقید کی گئی تھی۔ حالانکہ، حقیقت یہی ہے۔ آپ نے دیکھا کہ بوچا میں کیا ہوا۔ اس سے بخوبی پتا چلتا ہے کہ وہ جنگی جرائم میں ملوث ہے۔ تاہم، ہمیں ثبوت اکٹھے کرنے ہوں گے''۔

بائیڈن نے یہ بات ریاست ڈیلاویئر میں اختتام ہفتہ گزارنے کے بعدواشنگٹن ڈی سی واپس پہنچنے پر کہی۔ انھوں نے کہا کہ ''یہ شخص بے رحم ہے۔ جو کچھ بوچا میں ہورہا ہے وحشیانہ ہے، جو مظالم ہر ایک نے دیکھے ہیں''۔

جب صدر سے سوال کیا گیا آیا وہ روس کے خلاف مزید پابندیاں لگائیں گے، تو انھوں نے کہا کہ''ہاں۔ میں مزید تعزیرات عائد کرتا رہوں گا''۔

یوکرین کی پراسیکیوٹر جنرل، ارینا وینی دتووا نے بتایا ہے کہ 410 شہریوں کی لاشیں کیف کے مضافاتی قصبوں میں پڑی ملی ہیں جنھیں اٹھا لیا گیا ہے۔ یہ ہلاکتیں ان قصبوں میں ہوئیں جنھیں حالیہ دنوں کے دوران، روسی فوج سے واگزار کرایا گیا ہے۔

یورپی کمیشن کی صدر، ارسلا وانڈر لین نے پیر کے روز ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ''جنگی جرائم کا ریکارڈ اکٹھا کرنے کے لیے''یورپی یونین تفتیش کاروں کو جلد یوکرین روانہ کرے گی۔

یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے پیر کے دن لڑائی کے نتیجے میں تباہ ہونے والے قصبے بوچا کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے حکومت کی تحویل میں کام کرنے والے ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روسی فوج کی جانب سے ایسی سفاکانہ کارروائیوں کو دیکھتے ہوئے روس کے ساتھ جنگ بندی کے لیے بات چیت کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

زیلنسکی نے کہا کہ بوچا میں شہریوں کے ہاتھ باندھ کر قریب سے گولیاں مارنے اور ان کی لاشیں اجتماعی قبروں میں ڈالنے کے ثبوت موجود ہیں۔

یوکرینی صدر نے کہا کہ ''یہ جنگی جرائم ہیں ، جنھیں دنیا نسل کشی قرار دے گی''۔

روس نے اس الزام کو مسترد کیا ہے کہ بوچا میں روسی فوج نے شہری آبادی کو ہلاک کیا۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کیف سے باہر کے ان مناظر کو ''سرکاری سرپرستی میں روس کے خلاف کی گئی اشتعال انگیز ی '' قرار دیا۔

XS
SM
MD
LG