بنگلہ دیش کے جنوبی ساحلی علاقوں میں سمندری طوفان ’مورا‘ سے سینکڑوں خستہ حال گھر تباہ ہو گئے ہیں جب کہ لاکھوں افراد کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل کیا گیا ہے۔
’مورا‘ نامی سمندری طوفان چٹاگانگ شہر اور کاکس بازار کے درمیان منگل کی صبح ٹکرایا اور ساحلی علاقوں میں 135 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں۔
حکام کے مطابق پیر کو تین لاکھ افراد کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل کیا گیا اور مختلف اضلاع میں 100 شیلٹر یا عارضی کیمپ بنائے گئے ہیں۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ لگ بھگ 10 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل کیا جا سکتا ہے جس کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں، جب کہ امدادی سرگرمیوں میں 20,000 رضا کار حصہ لیں گے۔
جانی نقصان سے متعلق فوری طور پر اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں۔
خدشہ ہے کہ لاکھوں روہنگیا مسلمان جو پڑوسی ملک میانمار سے بنگلہ دیش منتقل ہوئے وہ اس طوفان سے متاثر ہو سکتے ہیں کیوں کہ وہ خستہ حال گھروں میں مقیم ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق کاکس بازار ضلع میں لگ بھگ 300,000روہنگیا مسلمان مقیم ہیں۔
اُدھر پڑوسی ملک سری لنکا میں بارشوں اور مٹی کے تودے گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 180 ہو گئی ہے۔
سری لنکا میں آفات سے نمٹنے کے ادارے کے مطابق 100 افراد لاپتہ ہیں جب کہ ملک کے جنوب اور مغرب میں 75,000 افراد کو عارضی امدادی کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
ادارے کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پانی کی سطح کم ہو رہی ہے جس کے بعد امدادی سرگرمیوں کو فوری طور پر شروع کرنے ضرورت ہے۔
سری لنکا میں سیلاب سے مجموعی طور پر 550,000 افراد متاثر ہوئے اور اُن کی مدد کے لیے فوج نے ہوائی جہاز اور کشتیاں استعمال کیں۔