رسائی کے لنکس

بنگلہ دیشی وزیرِ اعظم کا ارب پتی چپڑاسی: ’عام آدمی اتنی دولت 13 ہزار سال میں کمائے گا‘


  • وزیرِ اعظم شیخ حسینہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا ایک سابق گھریلو ملازم اتنا امیر ہو چکا ہے کہ وہ ہیلی کاپٹر کے بغیر سفر نہیں کرتا۔
  • مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق جہانگیر عالم عرف پانی نے خود کو وزیرِ اعظم کا معاون ظاہر کر کے مالی فوائد سمیٹے۔
  • شیخ حسینہ کی حکومت کو رواں برس سامنے آنے والے ہائی پروفائل کرپشن کیسز کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے۔

بنگلہ دیش میں کرپشن کے کئی اسکینڈلز سامنے آنے کے بعد وزیرِ اعظم شیخ حسینہ نے فوری کارروائی کا اعلان کیا ہے۔

البتہ ان اسکینڈلز میں سب سے زیادہ چرچہ وزیرِ اعظم کے ایک سابق چپڑاسی کا ہے جو سفر کے لیے ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی شہرت رکھتے ہیں اور مبینہ طور پر ان کی دولت کا اندازہ ساڑھے تین کروڑ ڈالر سے زیادہ ہے۔

کرپشن کے حالیہ الزامات میں بنگلہ دیش کے سابق آرمی چیف، پولیس کے سربراہ، سینئر ٹیکس آفیسر اور دیگر حکام کے نام بھی آ رہے ہیں۔

شیخ حسینہ نے اتوار کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کرپشن ایک دیرنہ مسئلہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ خرابی اب ختم ہونی چاہیے اور اس کے لیے ہم اقدامات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کرپشن سے متعلق اسکینڈلز کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا اور خاص طور پر اپنے ایک سابق گھریلو ملازم کے خلاف سامنے آنے والی اطلاعات کا نوٹس لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص جو میرے گھر میں چپڑاسی تھا اس وقت وہ چار ارب ٹکے (تقریباً ساڑھے تین کروڑ ڈالر) کا مالک ہے۔

وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ ان کا یہ سابق ملازم بغیر ہیلی کاپٹر کے سفر نہیں کرتا مگر سوال یہ ہے کہ اس نے اتنی دولت کہاں سے کمائی۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ معلومات حاصل ہونے کے بعد فوری کارروائی کر رہی ہیں۔

جہانگیر عالم عرف پانی

شیخ حسینہ واجد نے اگرچہ اپنے سابقہ ملازم کا نام نہیں لیا ہے لیکن بنگلہ دیش کے میڈیا کی رپورٹس کے مطابق وزیرِ اعظم جہانگیر عالم کا تذکرہ کر رہی ہیں۔

مقامی اخبار ’ڈھاکہ ٹریبیون‘ کے مطابق ’پانی جہانگیر عالم‘ کا تعلق نواکھلی سے اور اس وقت کے شیخ حسینہ کے گھر کے ملازم ہے جب وہ اپوزیشن لیڈر تھیں۔

جہانگیر عالم شیخ حسینہ کی خدمت پر مامور تھے اور انہیں پانی پلانا بھی ان کی ذمے داریوں میں شامل تھا۔ یہی وجہ ہے کہ جہانگیر عالم کی عرفیت ’پانی‘ پڑ گئی تھی۔

شیخ حسینہ جب وزیرِ اعظم بنیں تو جہانگیر عالم بھی ان کے ذاتی عملے کے ساتھ سرکاری رہائش گاہ منتقل ہو گئے۔

ڈھاکہ ٹریبیون کے مطابق جہانگیر عالم نے وزیرِ اعظم سے اپنی قربت کا غلط استعمال کیا اور خود کو ان کا ذاتی معاون ظاہر کر کے لابنگ، سرکاری ٹھیکوں میں ہیر پھیر اور رشوت لے کر بھاری رقوم حاصل کیں۔

اس دوران جہانگیر عالم نے عملی سیاست میں آنے کی کوشش کی اور انتخاب بھی لڑا۔ لیکن کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔

گزشتہ ہفتے بنگلہ دیش کے مرکزی بینک نے جہانگیر عالم اور ان کی بیوی کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق جہانگیر عالم اتوار کو امریکہ روانہ ہو گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق جہانگیر عالم کے پاس موجود دولت کا جو اندازہ لگایا ہے، اتنی رقم کمانے کے لیے ایک عام بنگلہ دیشی کو 13 ہزار سال درکار ہوں گے۔

عالمی بینک کے مطابق 17 کروڑ آبادی والے ملک بنگلہ دیش میں فی کس آمدنی ڈھائی ہزار ڈالر سے زائد ہے۔

حکومت تنقید کی زد میں

پانی جہانگیر عالم پسے متعلق رپورٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد حزبِ اختلاف کی جماعتوں نے بھی شیخ حسینہ کی حکومت پر تنقید شروع کر دی ہے۔

حزبِ اختلاف کی جماعت بنگلہ دیشن نیشنل پارٹی (بی این پی) کے ترجمان اے کے ایم وحید الزماں نے کہا ہے کہ جب شیخ حسینہ کا چپڑاسی اتنا مال سمیٹ سکتا ہے تو اندازہ لگائیں ان کی مالکن نے کتنی دولت بنائی ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے الزامات کے باجود حیرت کی بات ہے کہ اس ملازم کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی بلکہ اسے صرف ملازمت سے نکالنے پر اکتفا کیا گیا۔

رواں برس جنوری میں ہونے والے انتخابات کے بعد 76 سالہ شیخ حسینہ نے پانچویں بار وزیرِ اعظم کے عہدہ سنبھالا تھا۔ ان انتخابات سے قبل اپوزیشن کے خلاف کریک ڈاؤن بھی کیا گیا تھا۔

تاہم رواں برس مئی سے شیخ حسینہ کے دور اقتدار کے پچھلے مسلسل 15 برس کے کئی ہائی پروفائل کرپشن کیس سامنے آ رہے ہیں۔

بنگلہ دیش کے اینٹی کرپشن کمیشن نے حسینہ کے معتمد سمجھے جانے والی پولیس چیف بے نظیر احمد کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ ان پر کرپشن سے کروڑوں ڈالر بنانے کا الزام ہے۔ بے نظیر احمد نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

امریکہ نے 2021 میں جبری گمشدگیوں اور ماوراے عدالت قتل کی مبینہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے باعث بے نظیر احمد پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

بنگلہ دیش کے مقامی اخبارات کے مطابق دارالحکومت میں سابق آرمی چیف عزیز احمد کے خلاف بھی کرپشن کی تحقیقات کا اغاز ہو چکا ہے۔ عزیز احمد بھی خود پر لگائے جانے والے الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ گزشتہ ہفتے انکم ٹیکس کے محکمے سے تعلق رکھنے والے درجنوں افسران کے خلاف بھی کرپشن کی تحقیات کا آغاز ہوا ہے۔

اس خبر کا زیادہ تر مواد خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG