بنکاک کے نزدیک ایک اسٹوڈیو میں تھائی لینڈ کے آنجہانی بادشاہ پھومیپھون ادونیادیت کے دو پالتو کتوں کے کئی میٹر بلند مجسمے بنائے جا رہے ہیں جس کے اندر ان کی نعش رکھ کر آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔
پھومیپھون کا عہد حکمرانی 70 سال تک پھیلا ہوا ہے ۔ وہ پچھلے سال اکتوبر میں اس دنیا سے رخصت ہو گئے تھے۔ جس کے بعد سے تھائی لینڈ میں ماتمی تقربیات کا سلسلہ جاری ہے۔
ان کی آخری رسوم، ان کی موت کے تقریبا ً ایک سال کے بعد 26 اکتوبر کو ادا کی جا رہی ہیں، جسے یاد گار بنانے کے لیے اس ملک اور بودھ مذہب کی روايات کے مطابق خصوصي مجسمے تیار کیے جا رہے ہیں۔
سب سے بڑے مجسمے میں ان کی نعش رکھ کر نذر آتش لیا جائے گا۔
تین بڑے مجسموں پر گذشتہ 8 مہینوں سے کام ہو رہا ہے جو تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔
یہ مجسمے حقیقت میں چتا ہیں ، جن میں آنجہانی بادشاہ کی نعش کو رکھ کر جلایا جائے گا۔ دو بڑے مجسمے بادشاہ کے دو پالتو کتوں سے متشابہ ہیں، جو انہیں بہت پسند تھے۔ مجسمے نما چتا پر ان دنوں رنگ و روغن کیا جا رہا ہے۔
مجسمہ ساز چن پراسونگ کا کہنا ہے کہ یہ مجسمے ان کی زندگی حاصل ہیں اور ان کے بنانے پر انہوں نے بہت محنت کی ہے۔
بڑا مجسمہ 165 فٹ لمبا ہے اور اس کی چوٹی پر آنجہانی بادشاہ کے پالتو کتے سے متشابہ سر نصب کرنا ابھی باقی ہے۔
آنجہانی پھومیپھون کی نعش اس وقت شاہی محل گرینڈ پیلس میں محفوظ کی گئی ہے۔ مخصوص چتا بننے کے بعد جس پر ان کے پالتو کتوں کے مجسمے نصب ہوں گے، ایک بڑی مذہبی تقریب میں انہیں اپنے آخری سفر پر روانہ کیا جائے گا۔
چتا کو پانچ سو دیوی دیوتاؤں اور جانوروں کے چھوٹے پڑے مجسموں سے سجایا جائے گا اور آخرت کے اس سفر کی قیادت آنجہانی بادشاہ کے دو پالتو کتوں کے مجسمے کریں گے۔
مجسمہ ساز کا کہنا ہے کہ کتوں کے مجسمے شاہی محل کی خصوصي فرمائش پر تیار کیے گئے ہیں۔
اپنے ان پالتو کتوں کے بارے بادشاہ کے ہاتھ سے لکھی ہوئی کتاب سن 2002 میں تھائی لینڈ کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتاب تھی۔
کنگ پھومیپھون کو اپنے پالتو کتے جن کے نام کاؤ کاؤ اور ٹونگ ڈینگ ہیں، اتنے عزیز تھے کہ سن 2015 میں ایک شخص پر بادشاہ کی تضحیک اور ہتک کرنے کے سخت قوانین کے تحت اس لیے مقدمہ چلا تھا کیونکہ اس نے فیس بک کی اپنی ایک پوسٹ میں بادشاہ کے پالتو کتوں کا مذاق اڑایا تھا۔
تھائی لینڈ کے قانون کے تحت بادشاہ یا ملکہ کی تضحیک پر 15 سال قید بامشقت کی سزا ہو سکتی ہے۔
اور اب آنجہانی پھومیپھون ادونیادیت اسی دیو قامت چتا میں جس پر ان کے پسندیدہ کتے کاؤ کاؤ کی مجسمہ نصب ہے ، اگلے مہینے اپنے آخری سفر پر روانہ ہوں گے۔