بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سکیورٹی فورسز نے آپریشن ’رد الفساد‘ کے سلسلے میں کارروائیاں کرکے چار عسکریت پسندوں کو ہلاک اور ایک خودکش حملہ آور سمیت دو درجن کے قریب مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہٴ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ فرنٹیر کور بلوچستان نے مختلف علاقوں میں کارروائی کے دوران حکومت کو مطلوب چار دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
ہلاک کئے جانے والے دو دہشت گردوں کے نام تھانگو اور کیلری بتائے گئے ہیں۔
بیان کے مطابق، یہ دونوں دہشت گرد سکیورٹی اداروں پر حملے کرنے اور شہریوں کو اغوا کرنے کے واقعات میں ملوث تھے۔ اُن کا تعلق کالعدم ’بلوچ ری پبلکن آرمی‘ سے بتایا گیا ہے اور دونوں ضلع ڈیرہ بگٹی کے باشندے ہیں۔
دیگر دو دہشتگردوں کے نام محمد خان اور جلال الدین بتائے گئے ہیں یہ دونوں ریلوے لائنوں اور بجلی لائنوں کو مقامی طور پر تیار کئے گئے آئی اِی ڈی (دیسی ساختہ بموں) سے تباہ کیا کرتے تھے۔ اُن کا تعلق کالعدم ’یونائٹیڈ بلوچ آرمی‘ سے بتایا گیا ہے، اور دونوں ضلع سبی کے علاقے کوٹھ منڈائی کے رہائشی ہیں۔
علاوہ ازیں ڈیرہ مراد جمالی میں آپریشن کرکے ایک مشتبہ خودکش حملہ آور کو جیکٹ سمیت قبضے میں لیا گیا؛ جب کہ 23 دیگر مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔
ان کارروائیوں کے دوران، ’ایف سی‘ نے مختلف قسم کے ہتھیار، دیسی ساختہ بم، 16 کلو دھماکہ خیز مواد، دستی بم، راکٹ، مارٹر شیل کے گولے بھی برآمد کرلئے ہیں۔
دریں اثنا، ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے سنگ سیلہ میں ایک بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک سات سالہ بچہ ہلاک ہو گیا۔
اُدھر ضلع تربت کے علاقے تُمب میں لیویز نے ایک ندی سے تین افراد کی لاشیں برآمد کر لی ہیں۔ تینوں کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔ اُن کی شناخت ارشاد، ولید اور عامر کے نام سے ہوئی ہے۔
گزشتہ ہفتے بھی صوبے کے مختلف علاقوں سے چار افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں جن کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔