کوئٹہ —
پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں اتوار کو لیویز کی ایک چیک پوسٹ پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں آٹھ اہلکار ہلاک ہو گئے۔
حکام کے مطابق جنوبی ضلع خضدار کی تحصیل وڈھ کے علاقے وہیر میں قائم ایک چیک پوسٹ پر مسلح افراد نے جدید خودکار ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کی۔
حملے میں چھ لیویز اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جب کہ تین زخمیوں میں سے دو نے اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑا۔
واقعے کے بعد پولیس اور ایف سی کی نفری علاقے میں پہنچ کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی۔
تاحال کسی تنظیم یا فرد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن بلوچستان میں تقریباً ایک عشرے سے مختلف عسکریت پسندوں تنظیموں کی کارروائیوں میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
خضدار میں امن و امان کی صورتحال صوبے کے دیگر 29 اضلاع سے کہیں زیادہ خراب ہے جہاں حالیہ مہینوں میں متعدد پرتشدد واقعات کے علاوہ اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔
خضدار کی تحصیل وڈھ بلوچستان نیشنل پارٹی کے بانی اور مینگل قبیلے کے سربراہ سردار عطا اللہ مینگل کا آبائی علاقہ ہے۔
صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں منظم جرائم کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہورہے ہیں اور حالیہ مہیںوں میں ماضی کی نسبت ایسے واقعات میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے صوبے میں امن و امان کے قیام کے لیے ناراض بلوچ رہنماؤں سے بات چیت کی ذمہ داری وزیراعلیٰ عبدالمالک بلوچ کو سونپ رکھی ہے جنہوں نے اس ضمن میں چند رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کیں۔ لیکن تاحال اس بارے میں کوئی خاص پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی ہے۔
قدرتی وسائل سے مالامال صوبے میں کالعدم بلوچ عسکری تنظیمیں وسائل میں زیادہ حصے اور خودمختاری کے لیے مسلح کارروائیاں کرتی چلی آرہی ہیں۔
حکام کے مطابق جنوبی ضلع خضدار کی تحصیل وڈھ کے علاقے وہیر میں قائم ایک چیک پوسٹ پر مسلح افراد نے جدید خودکار ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کی۔
حملے میں چھ لیویز اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جب کہ تین زخمیوں میں سے دو نے اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑا۔
واقعے کے بعد پولیس اور ایف سی کی نفری علاقے میں پہنچ کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی۔
تاحال کسی تنظیم یا فرد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن بلوچستان میں تقریباً ایک عشرے سے مختلف عسکریت پسندوں تنظیموں کی کارروائیوں میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
خضدار میں امن و امان کی صورتحال صوبے کے دیگر 29 اضلاع سے کہیں زیادہ خراب ہے جہاں حالیہ مہینوں میں متعدد پرتشدد واقعات کے علاوہ اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔
خضدار کی تحصیل وڈھ بلوچستان نیشنل پارٹی کے بانی اور مینگل قبیلے کے سربراہ سردار عطا اللہ مینگل کا آبائی علاقہ ہے۔
صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں منظم جرائم کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہورہے ہیں اور حالیہ مہیںوں میں ماضی کی نسبت ایسے واقعات میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے صوبے میں امن و امان کے قیام کے لیے ناراض بلوچ رہنماؤں سے بات چیت کی ذمہ داری وزیراعلیٰ عبدالمالک بلوچ کو سونپ رکھی ہے جنہوں نے اس ضمن میں چند رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کیں۔ لیکن تاحال اس بارے میں کوئی خاص پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی ہے۔
قدرتی وسائل سے مالامال صوبے میں کالعدم بلوچ عسکری تنظیمیں وسائل میں زیادہ حصے اور خودمختاری کے لیے مسلح کارروائیاں کرتی چلی آرہی ہیں۔