رسائی کے لنکس

مناما ہائی وے بلاک کرنے والے مظاہرین اور بحرینی پولیس میں جھڑپ


اتوارکو مناما میں مظاہرین اورپولیس کے درمیان ہونےوالی جھڑپ کا ایک منظر
اتوارکو مناما میں مظاہرین اورپولیس کے درمیان ہونےوالی جھڑپ کا ایک منظر

سینکڑوں مظاہرین نے مناما کی مالی بندرگاہ کی طرف جانے والے اِس ہائی وے کو قبضے میں لے کر رکاوٹیں کھڑی کر دیں، جِن کے باعث اتوار کے دِن کارکنوں کا دفاتر پہنچنا دشوار ہوگیا

بحرین کی پولیس نےحکومت مخالف مظاہرین پراُس وقت اشک آورگیس کےگولےداغےجب اُنھوں نے ملک کے دارالحکومت کےمالی مرکز کی طرف جانے والی ہائی وے کو بلاک کردیا۔

خلیج کی اِس ریاست میں گذشتہ ماہ شروع ہونے والےاحتجاجوں کے دوران ہونے والاتشددکا یہ سب سے سنگین واقعہ اور اپوزیشن کے خلاف حکومت کی ایک مہلک ترین کارروائی بتائی جاتی ہے۔

سینکڑوں مظاہرین نے مناما کی مالی بندرگاہ کی طرف جانے والے اِس ہائی وے کو قبضے میں لے کر رکاوٹیں کھڑی کر دیں، جِن کے باعث اتوار کے دِن کارکنوں کا دفاتر پہنچنا دشوار ہوگیا۔
پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغے اور پانی پھینکا، جِس کارروائی کو حکومت نے شاہ فیصل ہائی وے کو بحال کرانےکا ایک اقدام قرار دیا۔ حکومت نے مظاہرین پر زور دیا کہ وہ مناما کے پرل اسکوائر کے مقام پر ہی رہیں، جسے پولیس نے گھیر رکھا تھا اور جس کے بعد سخت پہرہ ہٹادیا گیا۔ صحافیوں کا کہنا ہےکہ احتجاجیوں نے اُنھیں ربڑ کی گولیوں کےخول دکھائے جنھیں بظاہر سکیورٹی فورسز نے استعمال کیا تھا۔
پولیس نے بحرینی یونیوسٹی کے طلبا کے ایک احتجاجی مظاہرے کو بھی منتشر کیا۔ عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ آنسو گیس کے باعث سینکڑوں افراد متاثر ہوئے۔ وزارتِ داخلہ نے بتایا ہے کہ واقعے میں کم از کم ایک پولیس والا زخمی ہوا۔

بیشتر شیعہ مظاہرین کئی ہفتوں سے پرل اسکوائر پر قابض ہیں اور حکومتی عمارتوں اور شاہی محلات کے سامنے ریلیاں نکالتے رہے ہیں، جِن میں اِس جزیرہ نما ملک کی شیعہ اکثریتی آبادی کو زیادہ سیاسی اختیارات دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG