آسٹریلیا کے حکام نے بحرہند میں پناہ گزینوں سے کچا کچ بھری الٹنے والی ایک بڑی کشتی پر سوار زیادہ تر افراد کو ، جو پناہ گزینوں سے بھری ہوئی تھی، بچا لیاہے۔
خبررساں ادارے روئیٹرز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا کے دور افتاہ کرسمس جزیرے سے تقریباً 200 کلومیٹر کے فاصلے پر الٹ جانے والی کشتی کے 125 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔
حکام کا کہناہے کہ ابھی تک ڈوبنے والوں میں سے صرف ایک کی نعش مل سکی ہے، جب کہ 20 افراد ابھی تک لاپتا ہیں۔
کشتی ڈوبنے کا یہ واقعہ گذشتہ ایک ہفتے سے بھی کم مدت میں رونما ہونے والا ایسا دوسرا واقعہ ہے ۔ اس واقعہ میں اسی علاقے میں دو سوسے زیادہ افراد سے بھری کشتی الٹ جانے سے 90 کے لگ بھگ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ یہ افراد پناہ کی تلاش میں آسٹریلیا جارہے تھے۔
ان واقعات کے بعد آسریلیا میں یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ کس طرح ہرسال ہزاروں کی تعداد میں چوری چھپے آسٹریلیا آنے کے خواہش مند افراد خطرناک حد تک بھری ہوئی اور اکثر اوقات خراب حالت کی کشتیوں میں پرخطر سمندری سفر کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔
پناہ گزینوں کے عالمی ادارے کا کہناہے کہ گذشتہ سال آسٹریلیا میں سیاسی پناہ کے لیے 11 ہزار 800 افراد نے درخواستیں دی تھیں، جب کہ دنیا بھر میں سیاسی پناہ کی درخواستوں کی کل تعداد 4 لاکھ 41 ہزار تھی۔
اس سال آسٹریلیوی حکام چار ہزار سے زیادہ ایسے پناہ گزینوں کا کھوج لگاچکے ہیں جو 50 سے زیادہ کشتیوں میں خطرناک سفر طے کرنے کے بعد چوری چھپے آسٹریلیا پہنچنے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔