کراچی میں جمعہ کی شام فائرنگ کے تین مختلف واقعات میں مجموعی طور پر پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔ یہ واقعات پٹیل پاڑہ، حیدری اور شفیق موڑ پر پیش آئے۔ تینوں واقعات ایک گھنٹے کی مختصر مدت میں ایک دوسرے کے بعد ہوئے۔
ہلاک ہونے والوں میں اہل سنت والجماعت نامی دینی تنظیم کے تین مقامی عہدیدار ہیں۔ جماعت کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ تینوں عہدیدار جمعہ کی نماز کے چند گھنٹوں بعد ایک ہی موٹر سائیکل پر سوار ہوکر کہیں جارہے تھے کہ شفیق موڑ کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کردی جس سے تینوں افراد زخمی ہوگئے اور علاج کے دوران انتقال کرگئے۔
اسی طرح کا ایک اور واقعہ پٹیل پاڑہ پر پیش آیا، جہاں نامعلوم افراد نے دو لوگوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ وائس آف امریکہ کو پولیس اہلکار ارشاد اور متعدد عینی شاہدین نے بتایا کہ نامعلوم ملزمان آناً فاناً آئے اورفائرنگ کرکے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
ایک عینی شاہد نے واقعہ کی موبائل ویڈیو بھی بنائی۔ فوٹیج میں واضح طور پر دونوں افراد کو گولی لگنے کے بعد گرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
نامعلوم افراد کی فائرنگ کا تیسرا واقعہ حیدری مارکیٹ نارتھ ناظم آباد پر پیش آیا جہاں دو موٹرسائیکل سواروں نے تیسرے موٹر سائیکل سوار کے قریب پہنچ کر اچانک اس پر ایک فائر کیا اور فرار ہوگئے۔
اس شخص کا تعلق بھی اہل سنت والجماعت سے بتایا جارہاہے تاہم فوری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ جس جگہ یہ واقعہ پیش آیا وہ بہت گنجان اور رش کا علاقہ ہے ۔ یہیں رفاعی ادارے چھیپا کا کیمپ بھی واقع ہے ۔
وی او اے سے گفتگو میں چھیپا کے ایک کارکن نے اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ’’ موٹر سائیکل سوار اور ملزمان ناگن چورنگی سے کے ڈی اے چورنگی کی طرف آنے والی سڑک پر تھے اور غالباً ملزمان ہلاک کیے جانے والے شخص کا پیچھا کررہے تھے اور موقع کی تلاش میں تھے۔ حیدری کی مرکزی شاہراہ جو کافی چوڑی ہے اور جمعہ ہونے کی وجہ سے آج ٹریفک بھی کم تھا لہذا ملزمان فائرنگ کرنے کے بعدجس تیزی سے آئے تھے اسی تیزی سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ‘‘