رسائی کے لنکس

انرجی ریسورسز کے امریکی معاون وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان


بیورو آف انرجی ریسورسز کے اسسٹنٹ سیکرٹری جیفری آر ۔پائیٹ (فائل فوٹو)
بیورو آف انرجی ریسورسز کے اسسٹنٹ سیکرٹری جیفری آر ۔پائیٹ (فائل فوٹو)

امریکی وزارت خارجہ کے بیورو آف انرجی ریسورسز کے اسسٹنٹ سیکرٹری جیفری آر ۔پائیٹ14 اور 15 مارچ کو لاہور اور اسلام آباد جائیں گے۔

ایک ایسے وقت میں جب پاکستان تباہ کن سیلابوں اور توانائی کے عالمی بحران سے باہر نکل رہا ہے، اسسٹنٹ سیکرٹری علاقائی توانائی کی سیکیورٹی اور یو ایس پاکستان گرین الائنس کے ذریعے صاف توانائی کی منتقلی پر تعاون کو فروغ دینے کے امریکی عزم کا اعادہ کریں گے تاکہ پاکستان میں پائیدار اور ماحول دوست توانائی کے مستقبل کو یقینی بنانے میں مدد مل سکے۔

امریکہ کے محکمہ خارجہ کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بیورو آف انرجی ریسورسز کے سینئر سفارت کا ر لاہور میں لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز الیکٹرک وہیکل لیبز کا دورہ کریں گے تاکہ امریکہ اور پاکستان کے تعاون سے ہونے والی تکنیکی ترقی کو اجاگر کیا جا سکے۔

اسلام آباد میں وہ یو ایس پاکستان انرجی سیکیورٹی ڈائیلاگ میں وہ امریکی وفد کی قیادت کریں گے۔

اسسٹنٹ سیکرٹری پائیٹ پاکستان کے حکومتی عہدیداروں سے بھی ملاقات کریں گے اور توانائی کے شعبے میں خواتین رہنماؤں کے ساتھ گول میز کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

توانائی اور زرعی شعبے میں امریکہ پاکستان کی طویل عرصے سے مدد کر رہا ہے

امریکہ اور پاکستان کے درمیان اقتصادی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کی ایک طویل تاریخ ہے جس میں سبز انقلاب کے ذریعے فصلوں کی پیداوار میں اضافہ، معاشی مواقع بڑھانا، پاکستان میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ کرنا اور پانی کی فراہمی کے لیے ڈیموں کی تعمیر شامل ہے تاکہ پاکستانیوں کو نہ صرف سال بھر آبپاشی کے لیے پانی دستیاب ہو بلکہ سیلابوں پر قابو پانے میں بھی مدد مل سکے۔

پاکستان اور امریکہ کے درمیان’’ گرین الائنس‘‘ کا فریم ورک آب و ہوا کی تبدیلی سے پیدا ہونے والے مسائل سے مل کر مقابلہ کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے کیونکہ آب و ہوا کی تبدیلی کے مسئلے سے کوئی ملک تنہا نہیں نمٹ سکتا۔

توانائی اور پانی کے سلسلے میں امریکہ منگلہ اور تربیلا ڈیم کے بجلی گھروں کو ترقی دینے کی کوششوں کی حمایت کر رہا ہے جس کی تکمیل سے منگلا ڈیم کی گنجائش میں 30 فی صد اور تربیلا ڈیم کے کارآمد رہنے کی مدت میں 30 سال کا اضافہ ہو جائے گا۔

یہ ڈیم چار کروڑ 70 لاکھ سے زیادہ پاکستانیوں کی بجلی کی ضروریات پوری کرنے کی صلاحیت کا حامل ہو جائے گا۔

امریکہ پاکستان میں دوبارہ قابل استعمال توانائی کے منصوبوں میں اپنی مدد کا حصہ 34 فی صد سے بڑھا کر 2030 تک 60 فی صد تک لے جائے گا جس میں شمسی توانائی کے ذریعے 10 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے بھی شامل ہیں۔

امریکہ نے خیبر پختونخواہ میں سیلاب سے متاثرہ ایک لاکھ 80 ہزار ہیکٹر زرعی رقبے کو دوبارہ قابل کاشت کرنے میں مدد بھی فراہم کی ہے۔

XS
SM
MD
LG