رسائی کے لنکس

تبتی بغاوت کو54 برس گزر گئے، احتجاجی ریلیاں


چہرے پر تبتی پرچم کے نقش سجائے ہوئے مظاہرین
چہرے پر تبتی پرچم کے نقش سجائے ہوئے مظاہرین

بھارت میں دھرمشالہ کے مقام پر، جو ملک بدر ہونے والی تبتی حکومت کا ایک مرکز ہے، 1959ء کی ناکام بغاوت کی یاد میں سینکڑوں تبتیوں نے احتجاجی مظاہرے کیے، جب کہ پولیس نے ایک شخص کی خودسوزی کی کوشش ناکام بنادی

چین کی حکمرانی کے خلاف کی جانے والی ناکام بغاوت کے چَون برس کی یاد میں ملک بدر ہونے والے تبتیوں نے ایشیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے۔

بھارت میں دھرمشالہ کے مقام پر، جو ملک بدر ہونے والی تبتی حکومت کا ایک گڑہ ہے، 1959ء کی ناکام بغاوت کے کی یاد میں سینکڑوں تبتیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، جب کہ پولیس نے ایک شخص کی خودسوزی کی کوشش ناکام بنادی۔

نئی دہلی اور تائیوان میں تبت پر چینی اقتدار کے خلاف کئی احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے دارالحکومت تیپائی میں پُرامن احتجاجی مظاہرے کیے۔

تاہم، نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو میں مظاہرین کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کی خاطر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔

بیس ہزار کے قریب تبتی باشندے نیپال میں رہتے ہیں، جب کہ جلاوطن افراد کے معاملے پر چین کی طرف سے نیپال پر سخت دباؤ ہے۔


سنہ 2009سے اب تک چینی حکام کی طرف سے بڑھتے ہوئے اذیت ناک رویے کے خلاف احتجاج کے طور پر 100سے زائد تبتیوں نے خودسوزی کی ہے۔

خودسوزی کے زیادہ تر واقعات تبت کے اُن علاقوں میں واقع ہوئے ہیں جہاں تبتیوں کی زیادہ تعداد آباد ہے۔
XS
SM
MD
LG