امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ قومی سلامتی کے لیے اپنے مشیروں میں ردوبدل جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں نے تصدیق کی ہے کہ متوقع طور پر قومی سلامتی کی نائب مشیر کے ٹی میک فارلینڈ بھی جلد ہی اس عہدے سے ہٹ جائیں گی اور ممکنہ طور پر انھیں سنگاپور میں امریکی سفیر تعینات کیا جا سکتا ہے۔
میک فارلینڈ تین سابق ریپبلکن امریکی صدور کے ساتھ کام کرچکی ہے۔
65 سالہ میک فارلینڈ اس بار وائٹ ہاؤس میں مشیر قومی سلامتی مائیکل فلن کی معاونت کے لیے آئی تھی۔
لیکن محض 24 روز کے بعد ہی ٹرمپ نے فلن کو اس بنا پر ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا کہ انھوں نے نائب صدر مائیک پینس اور دیگر عہدیداروں کو واشنگٹن میں روسی سفیر کے ساتھ اپنے رابطوں سے متعلق صحیح معلومات فراہم نہیں کی تھی۔
فلن کی جگہ یہ منصب سنبھالنے والے جنرل ایچ آر میک ماسٹر قومی سلامتی کونسل کی ترتیب نو کر رہے ہیں۔
وال اسٹریٹ کی مالی امور کی عہدیدار ڈائنا پاول کو حال ہی میں نائب مشیر برائے قومی سلامتی نامزد کیا گیا تھا اور وہ سعودی عرب، مصر، اردن اور چین کے ساتھ ہونے والے اعلیٰ سطحی مذاکرات میں بھی شریک ہوتی رہی ہیں۔
گزشتہ ہفتے ہی صدر ٹرمپ نے اپنے سیاسی امور کے اعلیٰ عہدیدار اسٹیفن بینن کو قومی سلامتی کونسل کی رکنیت سے ہٹا دیا تھا جس کی وجہ واشنگٹن کی خارجہ پالیسی کے ماہرین کی بینن کو اس کونسل کی رکنیت دینے پر سامنے آنے والی برہمی تھی۔
ماہرین کا استدلال تھا کہ اس کونسل میں وہی لوگ شامل کیے جانے چاہیئں جو امریکہ کو درپیش سلامتی کے خطرات کے بارے میں گہری نظر رکھتے ہیں۔