رسائی کے لنکس

ترکیہ ایف سولہ طیاروں کی فراہمی کے عوض سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کی حمایت کرے: صدر بائیڈن


صدر بائیڈن اور صدر اردوان
صدر بائیڈن اور صدر اردوان

صدر بائیڈن نے پیر کے روز ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ ، تیسری صدارتی مدت کے انتخابات جیتنے پر مبارکباد دینے کے لیے بات کی ۔اس دوران دونوں لیڈروں نے سویڈن کی نیٹو میں شمولیت اور ترکی کی جانب سے امریکی ساختہ F-16 لڑاکا طیاروں کے بیڑے کی فراہمی اور توسیع کی درخواست پر تبادلہ خیال کیا۔

بائیڈن کا کہنا تھا کہ اردوان اب بھی F-16s طیاروں کی فراہمی پر کام کرنا چاہتے ہیں ۔ میں نے ان سے کہا کہ ہم بھی سویڈن کے حوالے سے ایک ڈیل چاہتے ہیں، تو آئیے اسے طے کر لیں۔ اور اس طرح، ہم ایک دوسرے کے ساتھ دوبارہ رابطے میں رہیں گے. صدر نے مزید کہا کہ اگلے ہفتے، اس کے بارے میں مزید بات کریں گے۔

ترکیہ کے جنوبی شہر ادانا میں فضائیہ کے کے اڈّے کا منظ (فائل فوٹو)
ترکیہ کے جنوبی شہر ادانا میں فضائیہ کے کے اڈّے کا منظ (فائل فوٹو)

یہ پہلا موقع ہے جب بائیڈن نے دونوں مسائل کو ایک ساتھ منسلک کر کے بات کی ۔

دوسری طرف ہی وائٹ ہاؤس اور ترک حکومت کے سرکاری بیان میں F-16 کی ممکنہ فروخت کا ذکر نہیں ہے۔

ادھر امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے منگل کو، لولیا، سویڈن میں سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران، کہا کہ دونوں معاملات کو ،جلد سے جلد آگے بڑھنا چاہیے۔۔

امریکی وزیر خارجہ ترکیہ کے صدر اردوان کے ہمراہ (فائل فوٹو)
امریکی وزیر خارجہ ترکیہ کے صدر اردوان کے ہمراہ (فائل فوٹو)

خیال رہےکہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد، فن لینڈ اور سویڈن نے مئی 2022 میں نیٹو کی رکنیت کے لیے درخواست دی تھی۔ نیٹو کے تمام اراکین سے اس کی توثیق ضروری ہوتی ہے ۔ترکی اور ہنگری نے اس پر اعتراضات اٹھا دئے ،جن کے باعث ان درخواستوں پر عمل روک دیا گیا۔ فن لینڈ کی درخواست کو بالآخر اپریل میں منظور کر لیا گیا لیکن سوئیڈن کا معاملہ ابھی زیر التوا ہے

امریکی کانگریس، جس کے پاس بڑے ہتھیاروں کی فروخت کو روکنے کا اختیار ہے، ترکیہ کو F-16 کی فروخت پر اعتراض کرتی ہے، وہ چاہتی ہے کہ انقرہ ،یونان کے ساتھ کشیدگی کو کم کرے، شمالی شام پر حملہ کرنے سے باز رہے اور یوکرین سے جنگ کرنے پر روس کے خلاف پابندیاں عائد کرے۔

، ترکی میں سابق امریکی سفیر،، جیمز جیفری ، جو اب ولسن سینٹر میں مشرق وسطیٰ کے پروگرام کی سربراہی کر رہے ہیں۔ا ن کا تجزیہ ہے کہ F-16 طیاروں کو ایک طرف رکھتے ہوئے، امریکہ اور ترکی کے تعلقات کشیدہ رہیں گے۔جیفری نے VOA کو بتایا کہ یہ لین دین کا ایک پیچیدہ معاملہ ہے،لیکن بہت کچھ بائیڈن اور اردوان کے درمیان ذاتی تعلقات پر منحصر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹیلیفون کال پہلا اچھا قدم ہے۔

ایف ۔ 16طیارے
ایف ۔ 16طیارے

اگلے ہفتے، بائیڈن برطانوی وزیر اعظم رشی سنک اور ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کو واشنگٹن مدعو کرہے ہیں ۔ توقع ہے کہ اس ملاقات میں رہنما ،نیٹو کی توسیع کے معاملے پر بات چیت کریں گےاورغور کریں گے کہ انقرہ کو کس طرح ہم خیال بنایا جائے ۔

جیفری نے کہا،کہ صدر کے لیے یہ مفید مذاکرات ہوں گے کیونکہ مہمان لیڈر یورپ کی جیو اسٹریٹیجک صورتحال کو سمجھتے ہیں اور وہ اپنا نقطہء نظر بخوبی واضح کر سکتے ہیں

XS
SM
MD
LG