بھارت کی ایک خصوصی عدالت نے ممبئی کے دہشت گردانہ حملوں میں بچ جانے والے واحد حملہ آور پاکستانی شہری اجمل قصاب کوموت کی سزا دینے کا حکم دیا ہے ۔ جمعرات کو عدالت نے اپنے فیصلے میں اجمل قصاب کو چار جرائم میں سزائے موت جب کہ چار سے زائد دیگر جرائم میں عمر قید کی سزا سنائی۔ البتہ اجمل قصاب کو بھارت کی اعلیٰ عدالتوں میں اِن سزاؤں کے خلاف اپیل کا حق حاصل ہے۔
عدالت نے پیر کے روز اجمل قصاب کو ممبئی حملوں کا مجرم قرا ردیتے ہوئے دیگر دو بھارتی ملزمان صباح الدین اور فہیم انصاری کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کر دیا گیا ہے۔ فہیم اور صباح پر ممبئی حملوں میں ملوث افراد کی معاونت کا الزام تھا۔
ممبئی حملوں میں ملوث 10 حملہ آوروں میں سے صرف اجمل قصاب ہی زخمی حالت میں زندہ پکڑے گئے تھے اور بھارت کی خصوصی عدالت میں اُ ن کے خلاف قائم قتل سمیت دیگر درجنوں مقدمات میں گذشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے سماعت جاری تھی اور ابتدائی طور پر جرم کا اعتراف کرنے کے بعد اجمل قصاب عدالت میں دیے گئے اپنے بیان سے پیچھے بھی ہٹ گئے تھے۔
نومبر 2008 ء میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں 166 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور بھارت نے اس کی ذمہ داری کالعدم تنظیم لشکر طیبہ پر عائد کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ امن مذاکرات معطل کر دیے تھے۔ پاکستانی حکومت نے بھی ممبئی حملوں کے سرغنا ذکی الرحمن لکھوی سمیت دیگر افراد کو حراست میں لے کر اُن کے خلاف عدالتی کارروائی شروع کر رکھی ہے۔
تقریباً دو ہفتے قبل پاکستان نے بھارت سے اجمل قصاب کی حوالگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ممبئی حملوں میں ملوث افراد کو سزا دلوانے کے لیے ضروری ہے کہ اجمل قصاب پاکستانی عدالت میں آکر اپنا بیان قلمبند کرائے۔