بالی ووڈ ڈائریکٹر سیف علی خان کی فلم ’ایجنٹ ونود‘ جمعہ کو پاکستان کے علاوہ تمام ممالک میں ریلیز ہورہی ہے۔ پاکستان سنسر بور ڈ نے فلم کواندرون ملک نمائش کی اجازت نہیں دی جس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ فلم میں پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے نام کو استعمال کیا گیا ہے اور سنسر بورڈ کو خدشہ ہے کہ اس سے پاکستانی عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔
دوسری جانب بھارتی فلموں کی شوقین پاکستانی عوام کی اکثریت کو اس بات کی قطعی کوئی فکر نہیں کہ فلم کی نمائش پر پابندی عائد ہویا نہ ہو کیوں کہ پاکستان میں پائیریٹیڈ سی ڈیز اور ڈی وی ڈیز عام دکانوں پر دستیاب ہوتی ہیں ۔ انہیں یہ یقین ہے کہ ”ونود ایجنٹ “کی سی ڈیز بھی مارکیٹ میں یقینا دستیاب ہوجائیں گی کیوں کہ ماضی میں بھی ایسا ہوتا رہا ہے۔
نارتھ کراچی کے رہائشی اور پاکستانی فلموں کے شوقین ایک نوجوان کا کہنا تھا ’ایسی خبروں سے کسی پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ سنسر بورڈ سنیماہالز میں نمائش پر پابندی لگا سکتا ہے اوپن مارکیٹ پر نہیں۔ اور تو اور فلم کل رات کوہی کیبل پر دکھادی جائے گی اور کوئی پوچھے گا بھی نہیں۔ہمارے یہاں سنسر کی کون سنتا ہے‘۔
دوسری جانب’ایجنٹ ونود‘کے پاکستانی ڈسٹری بیوٹرز آئی ایم سیزگلوبل اور ایٹریم سنیما زکراچی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سے انہیں مالی نقصان پہنچے گا کیوں کہ سنیماہالز فلم کی پبلسٹی پر بھاری رقم خرچ کرچکے ہیں جبکہ متعدد سنیماہالز پر ایڈوانس بکنگ بھی ہوچکی ہے۔ سنسر بورڈ کے اقدام سے انہیں پریشانی لاحق ہوگئی ہے۔ ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس ہفتے کوئی اور بڑی بھارتی فلم بھی پاکستان میں ریلیز نہیں ہورہی کہ جس سے وہ اپنا مالی نقصان پورا کرسکتے ۔
فلم کے ڈائریکٹر شری رام راگھون نے فلم ’ایجنٹ ونود‘ کا آغاز سال 2010ء میں کیا تھا ۔بدقسمتی سے فلم کو تکمیل کے دوران ایک کے بعد ایک مسئلے درپیش رہے ، یہا ںتک کہ فلم کے آخری شاٹس گزشتہ سال یعنی2011ء کے آخر میں سیف اور کرینہ پربھارتی ریاست راجستھان کے شہر جیسلمیر میں پکچرائز کئے جارہے تھے کہ فلم یونٹ کا مقامی افراد سے کسی بات پر تنازع کھڑا ہوگیا جس کے بعد فلم کی شوٹنگ روک دی گئی تھی۔
ادھر سیف علی خان کے والد نواب پٹودی فلم کی تکمیل کے دوران ہی ایک عرصے تک بیمار رہے جس کے سبب سیف فلم کو پورا وقت نہ دے پائے۔ اسی دوران نواب پٹودی کا انتقال ہوگیاجس کے سبب فلم کی شوٹنگ ایک مرتبہ پھر روک دی گئی ۔
فلم کو پچھلے سال کرسمس کے موقع پر ریلیز کئے جانے کا پروگرام تھا لیکن مختلف مسائل کے سبب ایسا نہ ہوسکا۔اب جبکہ فلم کل ریلیزہونے جارہی ہے پاکستان سنسر بورڈ نے اس کی نمائش روک دی ہے۔
اس فلم کی شوٹنگ دہلی، ممبئی، بھارت کے زیر انتظام جموں وکشمیر، جیسلمیر، مراکش، کیپ ٹاوٴن، لندن اور جرمنی میں ہوئی ہے۔ فلم کا بجٹ تقریباً ساٹھ کروڑروپے کا تھا ۔ فلم میں پندرہ سنگرز نے اپنی آوازوں کا جادو جگایا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1