افغانستان میں بین الاقوامی امدادی ادارے اور امریکہ سمیت کئی ممالک اربوں ڈالرز خرچ کر چکے ہیں لیکن اس کے باوجود یہاں غربت میں کمی نہیں آ سکی ہے۔ غربت کے باعث ہزاروں افغان بچے آج بھی اپنے خاندانوں کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے مزدوری کرتے ہیں۔ خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق دارالحکومت کابل کے نواح میں اینٹوں کے بھٹے میں 30 سال سے کام کرنے والے جان آغا کا کہنا ہے کہ وہ ابھی بھی غلاموں کی سی زندگی بسر کر رہے ہیں۔
’ہم غلاموں کی سی زندگی بسر کر رہے ہیں‘

5
کامران کے والد عتیق اللہ اپنے آٹھ افراد پر مشتمل خاندان کے ساتھ اپنے بھتیجوں کی کفالت بھی کرتے ہیں جن کے والد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انہیں اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے اپنے بچوں سے بھی مزدوری کرانی پڑتی ہے۔

6
غربت سے مجبور والدین اپنے کم سن بچوں کو اینٹوں کے کارخانوں میں مزدوری کے لیے بھیجتے ہیں جہاں انہیں سخت گرمی میں پورا دن کام کرنا ہوتا ہے۔

7
دارالحکومت کابل کے نواح میں اینٹوں کے کارخانے میں مزدوری کرنے والی نو سالہ امینہ تصویر کے لیے پوز دے رہی ہیں۔

8
ورلڈ بینک کی رواں ہفتے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں سکیورٹی کی صورتِ حال بہتر ہوئی تو ہنر مند لوگوں کو بیرونِ ملک روزگار کے مواقع بھی میسر آ سکتے ہیں۔