افغانستان میں ہفتہ کو دارالحکومت سمیت مختلف علاقوں میں ہونے والے خودکش بم حملوں میں متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوگئے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش کے مطابق کابل میں شش درک نامی علاقے میں ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور سات زخمی ہوگئے۔ ان کے بقول جہاں یہ دھماکا ہوا اس کے قریب ہی نیٹو کا افغانستان میں ہیڈ کوارٹر واقع ہے جب کہ کچھ ہی فاصلے پر امریکی سفارتخانہ بھی ہے۔
شدت پسند تنظیم داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسی دوران مغربی صوبہ فرح میں طالبان عسکریت پسندوں نے ایک سکیورٹی چوکی پر حملہ کر کے 18 سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔
وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری کے مطابق ضلع بالا بلوک میں عسکریت پسندوں کے اس حملے میں دو فوجی زخمی بھی ہوئے۔
جنوبی صوبہ ہلمند کے گورنر کے ترجمان عمر زواک کے مطابق علی الصبح ضلع نادعلی میں ایک گاڑی پر سوار خودکش بمبار نے ایک فوجی اڈے کے قریب کارروائی کی کوشش کی۔
ان کے بقول سکیورٹی فورسز نے حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا لیکن اس کی گاڑی اڈے کے مرکزی گیٹ تک پہنچ گئی تھی جس میں دھماکے سے دو فوجی ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔
زواک نے بتایا کہ ایک اور خودکش حملہ آور نے مرکزی شہر لشکرگاہ میں ایک فوجی اڈے کے قریب خود کو دھماکے سے اڑایا جس سے ایک سکیورٹی اہلکار ہلاک اور سات شہری زخمی ہوگئے۔
طالبان عسکریت پسندوں کے ایک ترجمان قاری یونس احمدی نے ہلمند اور فرح میں ہونے والے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔