افغانستان کے مشرقی صوبے میں ہفتہ کو ہونے والے ایک خودکش کار بم حملے میں کم ازکم 18 افراد ہلاک ہو گئے۔
وزارت داخلہ کے نائب ترجمان نجیب دانش کے مطابق خودکش کار بم حملے کا نشانہ مقامی فورسز کا ایک قافلہ تھا لیکن مرنے والوں میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔
ان کے بقول یہ پولیس اہلکار خوست میں امریکی فورسز کی سکیورٹی کے فرائض پر مامور تھے۔
صوبائی گورنر کے ترجمان مبارز زدران نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ خوست شہر میں مجاہد اسکوائر میں پیش آیا۔
تاحال کسی فرد یا گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
یہ حملہ افغانستان میں ماہ رمضان کے پہلے روز ہی دیکھنے میں آیا ہے۔
طالبان عسکریت پسند سکیورٹی فورسز کو نشانہ بناتے رہتے ہیں اور حالیہ ہفتوں میں انھوں نے اپنی مہلک مہم کو تیز بھی کیا ہے لیکن ملک کے مشرقی حصے میں شدت پسند تنظیم داعش بھی سرگرم ہے۔
داعش کئی ایک مہلک حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کر چکی ہے۔ اس شدت پسند تنظیم سے وابستہ جنگجوؤں کے خلاف امریکی فورسز کی مدد سے افغان فوج بھی کارروائیاں کر رہی ہے۔