افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں کم از کم دس مشتبہ عسکریت پسند ہلاک اور 13 زخمی ہوگئے ہیں۔
افغان نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی نے ہفتہ کو ایک بیان میں بتایا کہ یہ کارروائی مرکزی شہر لشکر گاہ کے علاقے خوشکبا میں کی گئی جس میں آٹھ دیگر مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔
بیان کے مطابق کارروائی کے دوران سکیورٹی فورسز نے یہاں سے خودکش جیکٹس اور کار بم سمیت اسلحہ اور بارودی مواد بھی قبضے میں لیا۔
افغان سکیورٹی فورسز نے جنوب مشرقی صوبے پکتیکا سے بھی بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرنے کا بتایا ہے لیکن اس کی مزید تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔
دریں اثناء جمعہ کو کابل میں ہونے والے خودکش بم دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد دس ہو گئی ہے۔ شدت پسند تنظیم داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
یہ دہشت گرد حملہ شیعہ اکثریتی آبادی والے علاقے دشت برچی میں ہوا تھا اور مرنے والوں میں ایک پولیس عہدیدار بھی شامل ہے۔
رواں سال کے اوائل سے افغانستان میں شدت پسندوں کی کارروائیوں میں تیزی دیکھی گئی ہے اور اب تک ہونے والے متعدد بڑے مہلک حملوں میں 200 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
جہاں دہشت گردوں کی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے وہیں سکیورٹی فورسز نے بین الاقوامی افواج کی معاونت سے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشنز میں بھی تیزی دیکھی گئی ہے۔