اقوام متحدہ کے ایک سینیئر عہدے دار نے کہاہے کہ افغانستان میں سیکیورٹی کی صورت اس عشرے کی بدترین سطح پر ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے افغانستان کے لیے خصوصی نائب نمائندے رابرٹ ویٹکنز نے بدھ کے روز کہا کہ افغانستان میں سیکیورٹی کی صورت حال 2001ء میں طالبان حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے امریکی قیادت کی جنگ کے بعد اپنی انتہائی خراب ترین سطح پر ہے۔
افغانستان سے رخصت ہونے والے نمائندے نے کہا کہ اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کو ملک کے صرف 40 فی صد حصے تک رسائی حاصل ہے۔
ایک اور خبر کے مطابق نیٹو کے ایک سینیئر عہدے دار نے کہاہے کہ افغانستان سے اس کے ایک تہائی فوجی ہر سال واپس بھیجنے کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے اور اتحادی افواج کو توقع ہے کہ وہ افغان پولیس اور فوجیوں کی تعداد کا اس سال کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
لیفٹیننٹ جنرل ولیم کالڈویل نے کہا ہے کہ نیٹو کے تربیتی مشن نے واپس جانے والے فوجیوں کی کمی پورا کرنے کے لیے کافی تعداد میں بھرتیاں کی ہیں اور یہ کہ اس سال اکتوبر تک افغان سیکیورٹی فورسز کی تعداد تین لاکھ پانچ ہزار تک پہنچانے کا ہدف پورا کرلیا جائے گا۔