افغانستان کے جنوبی صوبہ زابل میں پولیس کے اہلکاروں نے فائرنگ کر کے اپنے آٹھ ساتھیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
صوبائی گورنر کے ترجمان گل اسلام سیال نے ہفتہ کو بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ کو دیر گئے پیش آیا اور دونوں حملہ آور موقع سے فرار ہو گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ شنکئی ضلع میں اپنے ساتھیوں پر فائرنگ کرنے والے حملہ آور اپنے ساتھ پولیس کا اسلحہ بھی لے گئے۔
ان کے بقول واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق طالبان نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
افغانستان میں اس سے قبل بھی ایسے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں جس میں سکیورٹی فورسز اور پولیس کے اہلکار اپنے ساتھیوں کو موت کے گھاٹ اتار کر فرار ہو جاتے رہے اور اکثر واقعات میں یہ حملہ آور طالبان سے جا ملتے رہے ہیں۔
گزشتہ ماہ کے اواخر میں جنوبی صوبہ ہلمند کے مرکزی شہر لشکر گاہ میں ایک پولیس اہلکار نے فائرنگ کر کے اپنے 11 ساتھیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
فروری میں ہی شمالی صوبے فریاب میں پولیس کے ایک اہلکار نے ایسے ہی ایک واقعہ میں اپنے آٹھ ساتھیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔
دریں اثناء صوبہ زابل میں ہی سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ایک مقامی طالبان کمانڈر کے مارے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
حکام کے مطابق شاہجوئی ضلع میں سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپ میں یہ کمانڈر مارا گیا۔
تاحال طالبان کی طرف سے اس پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔