افغانستان نے تین سال سے التوا میں پڑے ہوئے پارلیمانی اور ضلع کونسلوں کے انتخابات اگلے سال جولائی میں کرانے کا اعلان کیا ہے۔
ملک کے آزاد الیکشن کمشن نے جمعرات کے روز بتایا کہ انتخابات 7 جولائی 2018 کو ہوں گے۔
الیکشن کمشن کے چیئر مین نجیب اللہ احمد زئی نے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کابل میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کی کامیابی کا انحصار مناسب فنڈنگ اور سیکیورٹی پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ مناسب فندز فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے جب کہ انتخابات کی سیکیورٹی حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی ذمہ داری ہے۔
انتخابات کی تیاریوں کو حکومت کی اندرونی محاذ پر آپس کی لڑائیوں سے نقصان پہنچا ہے جب کہ اسے بیرونی محاذ پر طالبان کی شورش کا بھی سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔
سن 2014 میں صدارتی انتخابات پر تنازع اور پھر اتحادی حکومت کے قیام کے بعد سے، جس کے صدر أشرف غنی اور چیف ایکزیکٹو عبداللہ عبداللہ ہیں، پارلیمانی اور ضلع کونسل کے انتخابات مسلسل اختلافات کا شکار رہے ہیں۔
أشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے کیمپوں کے درمیان ووٹروں کی رجسٹریشن، انتخابی دھوکہ دہی اور سیکیورٹی کے معاملات پر عدم اتفاق رہا ہے۔
کابل میں امریکی سفارت خانہ اور اقوام متحدہ دونوں نے نئی انتخابی تاریخ کے اعلان کا خیر مقدم کیاہے ۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت پر کیا گیا ہے جب سیاسی اور نسلی کشیدگیاں بڑھ رہی ہیں۔
موجودہ پارلیمنٹ کی معیاد جون 2015 میں ختم ہو گئی تھی، لیکن سیکیورٹی کے مسائل اور شفاف انتخابات کرانے کے اٹھنے والے سوالات کے بعد صدر نے اپنے ایک فرمان کے ذریعے نئے انتخابات کے انعقاد تک پارلیمنٹ کی مدت میں توسیع کر دی تھی۔