افغانستان کے مغربی صوبے فرح میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم آٹھ افراد ایک مبینہ فضائی حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
صوبائی گورنر کے ترجمان محمد ناصر مہری نے ہفتہ کو بتایا کہ یہ واقعہ سڑک میں نصب بم پھٹنے سے پیش آیا لیکن مرنے والوں کے لواحقین کا دعویٰ ہے کہ یہ لوگ فوجی ہیلی کاپٹروں کے حملے کی زد میں آئے۔
وزارت دفاع کے ترجمان جنرل دولت وزیری نے امریکی خبر رساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ پریس" کو بتایا کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق بالا بولک ضلع میں پیش آنے والے اس واقعے میں 20 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ نے حملے کا نشانہ بننے والوں کے رشتے داروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تمام عام شہری تھے جو گزشتہ دو روز سے علاقے میں فورسز کے جاری آپریشن کی وجہ سے یہاں سے نقل مکانی کر رہے تھے۔
افغانستان میں شدت پسندوں کی طرف سے سڑک میں نصب کیے گئے بم دھماکوں سے ماضی میں بھی سکیورٹی فورسز کے علاوہ عام شہری نشانہ بن چکے ہیں جب کہ فورسز کی فضائی کارروائی میں بھی غلطی سے عام شہریوں کی ہلاکت کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔