واشنگٹن —
افغان اہل کاروں کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز ملک کے شمالی علاقے میں بُز کشی کے گھڑ سواری کے روایتی کھیل کے دوران ہونے والے ایک خودکش بم حملے میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہوئے۔
صوبہٴ قندوز کے پولیس حکام نے بتایا ہے کہ یہ واقع بسوسہ نامی دور افتادہ گاؤں میں ہوا۔
ہلاک ہونے والوں میں افغان پارلیمان کے اسپیکر کے متعدد اہل خانہ تھے، جن میں اُن کا والد اور بھائی بھی شامل ہیں۔ کم از کم سات دیگر افراد زخمی ہوئے۔
افغان صدر حامد کرزئی نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔
فوری طور پر کسی نے اس واقع کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ تاہم، تاجکستان سے ملحق اس سرحدی علاقے میں آئے دِن طالبان کے حملے ہوتے رہتے ہیں۔
بُز کشی افغانستان کا ایک معروف کھیل ہے، جو پولو کی ہی طرح کا ہوتا ہے، ماسوائے اس بات کے کہ کھلاڑی گیند کی جگہ بکری کے مردہ جسم کا استعمال کرتے ہیں۔
صوبہٴ قندوز کے پولیس حکام نے بتایا ہے کہ یہ واقع بسوسہ نامی دور افتادہ گاؤں میں ہوا۔
ہلاک ہونے والوں میں افغان پارلیمان کے اسپیکر کے متعدد اہل خانہ تھے، جن میں اُن کا والد اور بھائی بھی شامل ہیں۔ کم از کم سات دیگر افراد زخمی ہوئے۔
افغان صدر حامد کرزئی نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔
فوری طور پر کسی نے اس واقع کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ تاہم، تاجکستان سے ملحق اس سرحدی علاقے میں آئے دِن طالبان کے حملے ہوتے رہتے ہیں۔
بُز کشی افغانستان کا ایک معروف کھیل ہے، جو پولو کی ہی طرح کا ہوتا ہے، ماسوائے اس بات کے کہ کھلاڑی گیند کی جگہ بکری کے مردہ جسم کا استعمال کرتے ہیں۔