رسائی کے لنکس

افغان-امریکہ تعلقات نئے دور میں داخل: عبداللہ عبداللہ


فائل
فائل

افغان رہنما نے کہا کہ افغان-امریکہ تعلقات میں آنے والی حالیہ بہتری ایک اہم پیش رفت ہے جس کے مستقبل میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون پر دیرپا اثرات مرتب ہوں گے۔

افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ امریکہ اور افغانستان کے درمیان تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہوگئے ہیں جس کے مستقبل میں مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

بدھ کو واشنگٹن میں 'وائس آف امریکہ' کے پشتو ٹی وی ' آشنا' کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے افغان رہنما نے کہا کہ افغان-امریکہ تعلقات میں آنے والی حالیہ بہتری ایک اہم پیش رفت ہے جس کے مستقبل میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون پر دیرپا اثرات مرتب ہوں گے۔

افغان صدر اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ نے رواں ہفتے اپنے دورۂ امریکہ کے دوران واشنگٹن میں صدر براک اوباما، وزیرِ خارجہ جان کیری اور امریکی حکومت کے دیگر اعلیٰ عہدیداران کے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں۔

عبداللہ عبداللہ نے 'وی او اے' کے ساتھ گفتگو میں ان ملاقاتوں اور ان میں ہونے والے بات چیت کو "اہم اور نتیجہ خیز" قرار دیا۔

صدر اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کی اتحادی حکومت گزشتہ سال ستمبر میں برسرِ اقتدار آئی تھی جس کے بعد یہ دونوں رہنماؤں کا پہلا دورۂ امریکہ ہے۔

افغان حکومت کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد افغان عوام اور افغانستان کے دنیا بھر میں موجود بہی خواہوں نے حالات میں بہتری کی امید لگالی تھی جس پر وہ پورا اترنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

عبداللہ عبداللہ نے افغانستان میں سالِ رواں کے اختتام تک 9800 امریکی فوجی تعینات رکھنے کے صدر براک اوباما کے فیصلے کو بھی سراہا اور اسے افغانستان کی سلامتی اور افغان حکومت کی کامیابی کے لیے ایک ضروری اور احسن فیصلہ قرار دیا۔

افغانستان میں چین کے کردار سے متعلق پوچھے جانے والے ایک سوال پر افغان حکومت کے سربراہ کا کہنا تھا کہ چین کو بعض معاملات میں بالاتری حاصل ہے اور اگر وہ اسے استعمال کرنا چاہے تو اس کافائدہ ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان کے درمیان قریبی تعلقات ہیں اور چینی حکام افغان حکومت کے ساتھ بات چیت میں طالبان کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کے لیے پاکستان کے کردار کی اہمیت کا اعتراف کرتے رہے ہیں۔

ایران اور بین الاقوامی طاقتوں کے درمیان تہران کے جوہری پروگرام پر جاری مذاکرات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے افغان عہدیدار نے کہا کہ اس تنازع کا پرامن حل افغانستان کے مفاد میں ہے۔

XS
SM
MD
LG