رسائی کے لنکس

کراچی میں محفلِ غزل: لافانی آوازوں کو خراجِ تحسین


شامِ غزل کا ایک منظر
شامِ غزل کا ایک منظر

ملک کے مشہور و معروف غزل سراوٴں کی گائی ہوئی معرکتہ الآرا غزلیں کچھ نئی اور پرانی مگر ”تجربہ کار آوازوں“ میں...

مہدی حسن، غلام علی، استاد امانت علی خان، اقبال بانو اور فریدہ خانم۔۔ غزل گائیکی کے ایسے نام ہیں جن کا کوئی ثانی نہیں۔ ان کی آوازیں کسی سال، سن یا صدی کی محتاج نہیں، ہر دور میں انہیں پسند کیا جاتا رہا ہے اور آئندہ بھی کیا جاتا رہے گا۔ جن غزلوں کو ان عظیم فنکاروں نے اپنی آواز دی وہ بھی امرہوگئیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی یہ غزلیں جس محفل میں گائی جائیں، محفل لوٹ لیتی ہیں۔

گزشتہ ہفتے ”ہم “ ٹی وی نے کراچی کی بوجھل فضا کو ختم کرنے اور موسیقی سے ماحول کو بدلنے کی کامیاب کوشش کی اور ایک نجی ہوٹل میں ’غزل ”ہم“ نے چھیڑی‘ کے عنوان سے ایک شامِ غزل کا اہتمام کیا۔ اس محفل میں ملک کے مشہور و معروف غزل سراوٴں کی گائی ہوئی معرکتہ الآرا غزلیں کچھ نئی اور پرانی مگر۔۔ ”تجربہ کار آوازوں“ میں پیش کی گئیں۔

امیر علی نے استاد امانت علی خان، سارہ رضا نے اقبال بانو، علی عباس نے غلام علی، حمیرا چنا نے فریدہ خانم اور غلام عباس نے مہدی حسن کی گائی ہوئی غزلیں پیش کیں۔

شام کا آغاز امیر علی نے استاد امانت علی خان کی مشہور غزل ”ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام بھی آئے“ سے کیا۔ اس کے بعد ”یہ آرزو تھی تجھے گل کے روبرو کرتے“ اور ”دل میں میٹھے میٹھے درد کے پھول کھلے“ پیش کی۔

سارہ رضا نے ”الفت کی نئی منزل کو چلا"، ”پریشاں رات ساری ہے“، ”داغ دل ہم کو یاد آنے لگے“ اور ”دشت تنہائی“ گاکر خوب داد سمیٹی۔

علی عباس نے سب سے پہلے ”چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے“ پیش کرکے حاضرین کے دل جیت لیے۔ اس کے بعد انہوں نے ”دل میں اک لہر سی اُٹھی ہے ابھی“، ”یہ دل، یہ پاگل دل میرا“ پیش کی جبکہ انہوں نے سارہ رضا کے ہمراہ ”دیار دل کی راہ میں چراغ سا جلا گیا“ بھی سنائی۔

حمیرا چنا نے ”وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا“ اور ”وہ مجھ سے ہوئے ہم کلام“ کو نہایت ہی مہارت کے ساتھ گایا۔ انہوں نے ”پیا نا ہی آئے سکھی“ بھی امیر علی کے ہمراہ پرفارم کی۔

غلام عباس نے مہدی حسن کی معروف غزلیں ”بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی"، "محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے“ اور ”رنجش ہی سہی، دل ہی دکھانے کے لیے آ“ پیش کیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے ایک مشہور غزل ”آپ کو بھول جائیں ہم“ حمیرا چنا کے ساتھ گائی۔

اگرچہ یہ تمام غزلیں سب کی بارہا ”سنی سنائی“ تھیں لیکن ان غزلوں کو نئی اور پرانی آوازوں نے جس محنت، لگن اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ پیش کیا اس نے محفل کو چار چاند لگادیئے۔

ہم ٹی وی کی ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز شہناز رمزی نے 'وائس آف امریکہ' سے خصوصی بات چیت میں بتایا، ”غزل ہم نے چھیڑی“ ہماری توقعات سے بھی بڑھ کر کامیاب ثابت ہوئی۔ سامعین کی بڑی تعداد میں موجودگی اس بات کا ثبوت تھی کہ شہر قائد میں تفریح کے مواقع نایاب ہیں لیکن غزل اور ادب کے چاہنے والوں کی اب بھی کوئی کمی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کا ٹی وی چینل اس پروگرام کو جلد ہی نشر بھی کرے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس محفل غزل سے لطف اندوز ہوسکیں۔
XS
SM
MD
LG