پاکستان کی وفاقی حکومت نے جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں ملوث پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ بات وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے جمعرات کے روز میڈیا بریفنگ میں کہی۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ امید ہے آصف علی زرداری جے آئی ٹی کو سنجیدہ لیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن میں آصف زرداری سمیت دیگر ملزمان بھی شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ پرانا پاکستان نہیں جہاں دونوں بڑے سودے بازی کر لیں اور ہنسی خوشی زندگی گزاریں۔ وزیرِ اطلاعات کے مطابق ملک میں احتساب کا عمل بلاخوف و خطر جاری رہے گا، کرپٹ لوگ اوپر سے ہنس رہے ہیں لیکن درحقیقت اندر سے رو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لائیں گے۔
گڑھی خدا بخش میں سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنا نام ای سی ایل میں شامل کرنے پر براہ راست تبصرہ تو نہیں کیا البتہ وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی پریس کانفرنس پر جواب دیا کہ حکومتی ہتھکنڈوں سے ہم نہیں ڈرتے، پہلے بھی ان کا مقابلہ کیا اور اب بھی کریں گے، ان لوگوں کو سوائے ٹی وی پر باتیں کرنے کے کچھ نہیں آتا۔
کراچی میں امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ کراچی میں امن کی صورتحال اچانک خراب ہوئی اور علی رضا عابدی کے قتل سمیت کئی واقعات ہوئے، اس وقت شہر میں کچھ گینگز دوبارہ فعال ہوگئے ہیں اور باہر بیٹھے کچھ لوگ امن خراب کررہے ہیں۔ انہوں نے ایم کیو ایم لندن کے قائد الطاف حسین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی اور ایم کیو ایم الطاف حسین کی جانب سے کراچی میں امن خراب کرنے کا معاملہ برطانیہ اور جنوبی افریقہ کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ اسلام آباد سے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں خواتین کی ایک ایک نشست میں اضافے کی تجویز پر غور جاری ہے۔