رسائی کے لنکس

کشمیر پر اقوام متحدہ کی دو نئی رپورٹ جلد متوقع ہیں، ڈاکٹر کیرن الزبتھ پارکر


واشنگٹن کے پاکستانی سفارت خانے میں یوم یکجہتی کشمیر پر منعقدہ سیمنار میں انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ڈاکٹر کیرن الزبتھ تقریر کر رہی ہیں۔ 5 فروری 2019
واشنگٹن کے پاکستانی سفارت خانے میں یوم یکجہتی کشمیر پر منعقدہ سیمنار میں انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ڈاکٹر کیرن الزبتھ تقریر کر رہی ہیں۔ 5 فروری 2019

پاکستان میں یوم یکجہتی کشمیر سلسلے میں منگل کی شام امریکی دارلحکومت واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں ایک سیمنار منعقد کیا گیا جس سے خطاب میں دانش وروں اور انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں نے امریکی حکومت پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیاء کے اس دیرینہ مسلے کےحل میں اپنا کردار ادا کرے اور بھارتی کنٹرول کے کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کو روکے۔

واشنگٹن کے پاکستانی سفارت خانے میں منقدہ سیمنار میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کی اہم شخصیات اور انسانی حقوق کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔ تقریب کے آغاز میں پاکستانی کنٹرول کے کشمیر کے صدر سردار مسعود خان کا ویڈیو پیغام پیش کیا گیا، جس میں انھوں نے مسئلہ کشمیر کے حل میں اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت مذاکرات پر زور دیا تھا۔

سیمنار میں تقریر کرتے ہوئے ایسوسی ایشن آف ہیومنٹرین لائر کی صدر اور اقوام متحدہ کی آئی ای ڈی ڈیلیگیٹ ڈاکٹر کیرن ایلزبتھ پارکر نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پر اقوام متحدہ کی دو نئی رپورٹ کا جلد اجراء متوقع ہے۔ دنیا بھر میں موجود کشمیری کمیونٹی کو چاہئے کہ وہ اس رپورٹ کے لئے لابنگ کریں۔

ڈاکٹر کیرن کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں کشمیر پر پاکستان کے موقف کی بجائے خود کشمیریوں کی کوششیں زیادہ موثر ثابت ہوں گی، اس لئے خود کشمیریوں کو اپنے اس دیرینہ مسئلے کے حل کے آگے آنا ہو گا۔

سیمنار سے خطاب میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر اسد مجید نے کہا کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال نہایت سنگین ہو چکی ہے۔ اس لئے دنیا کو جہاں مسلہ کشمیر کے حل کے لئے آگے انا چاہئے، وہیں انھیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام کے لئے بھی فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔

ڈاکٹر اسد مجید نے ایک بار پھر پاکستان کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ وہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔

سابق سفارت کار ایمبسڈر توقیر حسین نے اپنے کلیدی خطاب میں پاکستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ کشمریوں پر مظالم کی روک تھام کے لئے دنیا بھر میں پھیلے کشمیریوں کو منظم کرے اور ان کی مدد سے عالمی سطح پر تحریک برپا کرے۔ ایمبسڈر توقیر کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم ممالک کے تعاون کے بغیر یہ دیرینہ مسئلہ حل نہیں کرسکے گا

سیمنار میں کشمیر رہنما پروفیسر امتیاز نے کہا کہ حق خود اختیاریت کشمیریوں کا بنیادی حق ہے۔

اس موقع پر شرکاء کو ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئ جس میں کشمیر میں بھارتی افواج کے مبینہ مظالم کی عکاسی کی گئی تھی۔

وائس آف امریکہ اردو کی سمارٹ فون ایپ ڈاؤن لوڈ کریں اور حاصل کریں تازہ ترین خبریں، ان پر تبصرے اور رپورٹیں اپنے موبائل فون پر۔ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

اینڈرایڈ فون کے لیے: https://play.google.com/store/apps/details?id=com.voanews.voaur&hl=en

آئی فون اور آئی پیڈ کے لیے: https://itunes.apple.com/us/app/%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D9%88-%D8%A7%DB%92-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88/id1405181675

XS
SM
MD
LG