رسائی کے لنکس

عورت مارچ میں نازیبا نعرے لگائے گئے: اسلامی نظریاتی کونسل


پاکستان کی اسلامی نظریاتی کونسل نے اسلام آباد میں منعقد ہونے والے عورت مارچ پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز کا کہنا ہے کہ 8 مارچ کو منعقدہ عورت مارچ میں نازیبا نعرے لگائے گئے لیکن ہم اس بات پر غور کریں گے کہ پاکستان میں خاندانی نظام کیوں زوال پذیر ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے چئیرمین قبلہ ایاز نے دو روز تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ 8 مارچ کو ہونے والے عورت مارچ میں نازیبا نعرے لگائے گئے جو باعثِ تشویش ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم مربوط عائلی نظام کی بحالی کے لیے کام کریں گے۔ اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ ملک میں خاندانی نظام کیوں کمزور ہو رہا ہے۔

گزشتہ ماہ اسلام آباد میں عالمی یوم خواتین کے موقع پر عورت مارچ کے نام سے اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے باہر مختلف خواتین تنطیموں کی طرف سے مارچ کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے خواتین کے حقوق سے متعلق مختلف بینرز اور پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔

اس مارچ کے بعد سوشل میڈیا پر بعض حلقوں کی طرف سے ان پوسٹرز اور مارچ کے دوران لگائے جانے والے نعروں پر شدید اعتراضات کیے گئے تھے۔

اسلامی نظریاتی کونسل میں شریک ممبران نے نیب اور عمومی مقدمات کے ملزمان کو ماسوائے تشدد کے خطرے کے ہتھکڑیاں لگانا غیر شرعی قرار دیتے ہوئے نیب قوانین کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ قبلہ ایاز نے کہا کہ ماسوائے ایسے ملزم کو جس سے تشدد کا خطرہ ہو کسی عام ملزم کو ہتھکڑیاں لگانا تضحیکِ انسانیت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ گزشتہ دنوں اساتذہ کو ہتھکڑیوں میں دیکھنے کے بعد کیا گیا۔ ارکان نے مزید کہا کہ کسی بھی ملزم کو جرم ثابت ہونے سے پہلے ہتھکڑیاں لگا کر اس کا میڈیا ٹرائل نہیں کیا جاسکتا۔

اجلاس میں صادق ایجرٹن کالج میں طالب علم کے ہاتھوں استاد کے قتل پر کونسل کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل ذہنی دباؤ کا شکار ہے اور استاد و طالب علم کا رابطہ آپس میں کمزور ہو گیا ہے جس کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ کونسل نے کالج کے استاد خالد حمید کے قتل اور کراچی میں مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ کی مذمت کی۔

قبلہ ایاز نے بتایا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے نیب قانون کا شرعی جائزہ لینے کیلئے جسٹس (ر) رضا خان کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی ہے۔ کمیٹی جائزہ لے گی کہ نیب قانون کی کون سی شقیں قرآن و سنت کے منافی ہیں۔

قبلہ ایاز نے کہا کہ خواتین کو میراث میں حصہ دلانے کے لیے قانون سازی کرائی جائے گی۔

XS
SM
MD
LG