فلوریڈا میں سفید فام بالا دستی کے ایک حامی رچرڈ سپنسر کی فلوریڈا میں متنازعہ تقریر کے نتیجے میں شوٹنگ کے بعد پولیس نے تین افراد کو گرفتار کر لیا۔
'آل رائٹ موومنٹ' نامی تحریک کے لیڈر سپنسر نے ریاست فلوریڈا کے شمالی قصبے گینز ول میں واقع یونیورسٹی کیمپس میں سفیدفام بالادستی، نیو نازی اور کوکلوکس کلین کے حق میں تقریر کی۔
اس کی تقریر کے ختم ہونے کے تقریباً ایک گھنٹے کے بعد سپنسر کے تین حامیوں نے نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے ایک گروپ کے سامنے اپنی کار وک کر گولیاں چلائیں۔
پولیس اور حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے مظاہرین کو دھمکیاں دیں اور نازیوں کے انداز میں سیلوٹ کرتے ہوئے ہٹلر کے حق میں نعرے لگائے۔
پولیس نے بتایا کہ اسی دوران ایک 28 سالہ انتہاپسند نوجوان ٹیلر ٹین برینک نے اپنی بندوق نکالی اور مظاہرین پر گولیاں برسائیں جو ایک قریبی عمارت میں لگیں۔
پولیس نے ٹین برینک کو اس بھائیوں ولیم اور گالٹن فیرس سمیت گرفتار کر لیا جن کی عمریں بالترتیب 30 اور 28 سال ہیں۔
ان تینوں کے خلاف اقدام قتل کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
سپنسر نے کچھ عرصہ پہلے ریاست ورجینیا کے قصبے شارلٹ ول میں سفید فام بالادستی کے اظہار کے لیے ایک ریلی نکالی تھی جس کے ردعمل میں سینکڑوں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ اس دوران ہونے والی جھڑپیں ہلاکت خیز ثابت ہوئی تھیں۔
اسی طرح یونیورسٹی آف فلوریڈا میں سپنسر کی تقریر کے دوران سینکڑوں افراد نے اس کے خلاف نعرے لگانے شروع کر دیے اور انہیں مجبوراً اسٹیج چھوڑنا پڑا۔