رسائی کے لنکس

تاشفین نے ملتان میں مذہبی درسگاہ میں بھی تعلیم حاصل کی


سعودی عرب میں پرورش پانے والی تاشفین نے ملتان کی معروف درسگاہ بہاؤالدین ذکریا یونیورسٹی سے فارمیسی کی تعلیم حاصل کی اور دوران مذہبی ادارے الھدیٰ میں بھی داخلہ لیا۔

امریکی کی ریاست کیلیفورنیا میں فائرنگ کے ایک واقعہ کے بعد پولیس کی کارروائی میں ہلاک ہونے والی پاکستانی شہری تاشفین ملک کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ اُنھوں نے ملتان میں قیام کے دوران ایک مدرسے سے بھی تعلیم حاصل کی ہے۔

الھدیٰ نامی ایک مذہبی ادارے کی ترجمان فرخ چوہدری نے ٹیلی فون کے ذریعے ہونے والے رابطے میں وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ تاشفین ملک نے ملتان میں الھدیٰ کے ایک مرکز میں تعلیم حاصل کی لیکن اپنا کورس مکمل نہیں کیا۔

سعودی عرب میں پرورش پانے والی تاشفین نے پاکستان کے صوبہ پنجاب کے جنوبی ضلع ملتان کی معروف درسگاہ بہاؤالدین ذکریا یونیورسٹی سے فارمیسی کی تعلیم حاصل کی۔

لیکن بعد وہ واپس سعودی عرب چلی گئی تھیں جس کے بعد اُن کی امریکہ میں مقیم رضوان فاروق نامی شخص سے شادی ہوئی۔ رضوان کے والد کا تعلق پاکستان سے ہے لیکن رضوان کی پیدائش امریکہ ہی میں ہوئی۔

الھدیٰ کی ترجمان فرخ چوہدری نے کیلیفورنیا میں فائرنگ کے واقعہ پر کہا کہ اسلام اس طرح کے کسی اقدام کی اجازت نہیں دیتا۔

تاشفین ملک کے بارے میں فرح چوہدری کا کہنا تھا کہ ’’وہ ہمارے پاس پڑھتی رہی ہے، اس نے 17 اپریل 2013 کو داخلہ لیا اور 3 مئی 2014 میں اس نے آخری پرچہ (امتحان) دیا اور وہ یہ کہہ کر چلی گئی کہ اس کی شادی ہو رہی ہے اور باقی کورس وہ خط و کتابت کے ذریعے مکمل کرے گی اور 11 مئی 2014 کا اس نے ہمیں (ای) میل کی کہ مجھے پراسپیکٹس بھیج دیں ہم نے پراسپیکٹس بھیجا اور اس کے بعد اس نے ہمارے ساتھ کسی قسم کا رابطہ نہیں کیا ہے۔‘‘

فرح چوہدری کا کہنا تھا کہ اُن کا ادارہ تاشفین کے ذاتی فعل کا ذمہ دار نہیں ہے۔

’’جب سے وہ گئی ہے اس نے کیا کیا، کیا نہیں کیا، اس کو کیا ہوا، نہ تو اس کا ہمیں پتہ ہے اور نہ ہی ہم اس کے ذمہ دار ہیں۔‘‘

اُن کا کہنا تھا کہ الھدیٰ میں تعلیم کے دوران تاشفین کا رویہ دوستانہ تھا۔ تاہم اُنھوں نے تاشفین کے اقدام کی سخت سے مذمت کی۔

’’یقیناً (اس کا عمل) اسلام کے مطابق نہیں ہے یہ مکمل طور پر اسلامی اقدار اور تعلیم کی خلاف ہے یقینی طور پر یہ (اسلام) کے خلاف ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے کیونکہ ہمارے نبی نے ہمیں بتایا ہے کہ جب آپ شمن سے جنگ بھی کررہے ہوں آپ حالت جنگ میں ہوں تو آپ ان کے عام شہریوں، خواتین، بچے ہیں، بزرگ ہیں بیمار ہیں حتیٰ کہ جو لوگ اپنی عبادت گاہوں میں عبادت کر رہے ہوں ان کو بھی قتل نہیں کر سکتے، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ اسلامی تعلیم یہ کہیں اور آپ اٹھ کر بے گناہوں کو ماردیں، کوئی معذور ہے بیٹھا ہوا ہے آپ اس اٹھ کر قتل کردیں۔‘‘

پاکستان میں عہدیدار یہ کہتے رہے ہیں کہ وہ تاشفین سے متعلق معلومات کی فراہمی کے سلسلے میں امریکہ سے تعاون کو تیار ہیں۔

XS
SM
MD
LG