برطانیہ کی پولیس نے لندن میں جمعرات کے روز وزیراعظم تھریسا مے کے دفتر کے قریب ایک شخص اپنے ساتھ چاقو لے جاتے ہوئے گرفتار کر لیا۔
انسداد دهشت گردی فورس کے عہدے داروں نے چاقو بردار 27 سالہ شخص کو پارلیمنٹ سٹریٹ سے حراست میں لیا جو وزیر اعظم کے دفتر 10 ڈاؤننگ سٹریٹ سے چند قدموں کے فاصلے پر ہے۔
خبررساں ادارے روئیٹرز نے مغربی سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ لندن سے تعلق رکھنے والے اس شخص پر سیکیورٹی اور انٹیلی جینس اداروں کی پہلے سے نظر تھی۔
اس واقعہ میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا اور چاقو بردار شخص کی گرفتاری کے وقت وزیر اعظم اپنے دفتر میں موجود نہیں تھیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاری خفیہ معلومات پر عمل میں آئی۔
ایک ماہ قبل برطانیہ میں پیدا ہونے والے ایک شخص نے، جس نے بعد میں اسلام قبول کر لیا تھا، پارلیمنٹ ہاؤس کے لان میں ایک پولیس اہل کار کو چاقوؤں کے وا ر کر کے قتل کرنے سے پہلے ویسٹ منسٹر بریج کے قریب اپنی کار راہگیروں پر چڑھا دی تھی، جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس واقعہ کے بعد پولیس نے پارلیمنٹ کے گرد اپنی سیکیورٹی اور نگرانی میں اضافہ کر دیا تھا۔
جمعرات کے واقعہ کے متعلق پولیس کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 27 سالہ شخص کو ہلاکت خیر ہتھیار رکھنے، مشکوک حرکات و سکنات اور دهشت گردی کی جانب ر جحان رکھنے کے شبہے میں گرفتار کیا گیا۔ اس کے قبضے سے چاقو برآمد کیا گیا۔
سن 2014 کے بعد سے برطانیہ میں سیکیورٹی ادارے انتہائی چوکس ہیں اور الرٹ کی سطح کو 2 پر رکھا جا رہا ہے جس کا مطلب ہے کہ دهشت گردوں کا حملہ غیر متوقع نہیں ۔