رسائی کے لنکس

پی ٹی آئی کا عمران خان کی رہائی کے لیے الٹی میٹم، اگلا جلسہ لاہور میں کرنے کا اعلان


  • تحریکِ انصاف کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں جلسے میں اعلان کیا ہے کہ پی ٹی آئی کا اگلا پاور شو لاہور میں ہوگا۔
  • وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ ایک سے دو ہفتے میں عمران خان کو قانونی طور پر رہا نہ کیا گیا تو پی ٹی آئی خود ان کو رہا کرائے گی۔
  • انہوں نے اعلان کیا کہ اجازت ہو یا نہ ہو تحریکِ انصاف کا اگلا جلسہ لاہور میں ہو گا۔
  • مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ’’ہمیں روکنے کی کوشش نہ کی جائے۔‘‘
  • ان کے بقول کوئی بھی عمران خان کا ملٹری ٹرائل نہیں کرسکتا۔
  • پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے خطاب میں کہا کہ مائنس عمران خان کی سیاست کامیاب نہیں ہوگی۔
  • وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے پی ٹی آئی کے جلسے کے حوالے سے گفتگو میں کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی کے جلسے کو مسترد کر دیا ہے۔
  • ان کا دعویٰ تھا کہ اسلام آباد سمیت پنجاب میں ٹریفک معمول کے مطابق رہی۔

ویب ڈیسک—پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد کے جلسے میں مختلف رہنماؤں نے تقاریر میں عمران خان کی فوری رہائی کامطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اگلا جلسہ لاہور میں کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں سنگجانی میں اتوار کو ہونے والے جلسے سے خطاب میں وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ایک سے دو ہفتے میں عمران خان کو قانونی طور پر رہا نہ کیا گیا تو پی ٹی آئی خود ان کو رہا کرائے گی۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اجازت ہو یا نہ ہو تحریکِ انصاف کا اگلا جلسہ لاہور میں ہو گا۔ انہیں نے وفاق اور پنجاب میں برسرِ اقتدار مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں روکنے کی کوشش نہ کی جائے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ مینڈیٹ چور ہمیں روکنے کی کوشش نہ کریں، ورنہ بنگلہ دیش سے زیادہ برا حال ہوگا۔

وزیرِ اعلیٰ نے مزید کہا کہ وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ جنرل فیض حمید نے ریٹائرمنٹ کے بعد پی ٹی آئی سے رابطے رکھے۔ تو وہ اپنے ادارے کی اصلاح کریں۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ کوئی بھی عمران خان کا ملٹری ٹرائل نہیں کرسکتا۔ اگر فوج کو درست نہیں کیا گیا تو ہم خود اصلاح کریں گے کیوں کہ یہ فوج ہماری ہے۔

علی امین گنڈا پور نے فوج کے ترجمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صرف منہ زبانی سے کچھ نہیں ہوگا کہ آپ سیاست میں حصہ نہیں لے رہے۔ سیاست میں آپ کے علاوہ کوئی اور ہے ہی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام ادارے اور محکمے والے سن لیں، آپ نے آئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہے۔ اگر حلف پر عمل نہیں کیا تو حساب ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے این او سی دے کر راستے بند کیے ان سے حساب لیں گے۔

قبل ازیں پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے خطاب میں کہا کہ مائنس عمران خان کی سیاست کامیاب نہیں ہوگی۔

گوہر خان کا مزید کہنا تھا کہ ججز کی تعداد میں اضافے اور مدت میں توسیع کی مخالفت کریں گے۔

قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف عمر ایوب خان نے کہا کہ تحریکِ انصاف کے کارکن تیاری کر لیں۔ اب پورے ملک میں جلسے کیے جائیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عمران خان کبھی نہیں جھکے گا اور مقابلہ آخری دم تک کرے گا۔

ان کے بقول کوئی جیل اتنی بڑی نہیں جو عمران خان کے جذبے کو قید کرسکے۔

انہوں نے سابق وزیرِ اعظم کی جیل سے رہائی کے بارے میں کہا کہ بہت جلد عمران خان ہمارے درمیان ہوں گے۔ انہیں عدالتوں سے آزاد کرائیں گے۔ لیکن عمران خان اور ہمارے درمیان جو جبر کی دیوار ہے اسے عوام گرائیں گے۔

قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے چیف وہیب عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ آج کا جلسہ پیغام ہے مقتدر حلقوں کے لیے اگر وفاق کو مضبوط رکھنا چاہتے ہو تو عمران خان آپ کی ضرورت ہے۔

صاحب زادہ حامد رضا خان نے کہا کہ آج عوام نے فیصلہ سنا دیا ہے کہ ریاست بھی یہ عوام اور اسٹیبلشمنٹ بھی یہ عوام ہے اب اس کی حکمرانی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ حکمران کہتے ہیں کہ عمران خان کا ملٹری ٹرائل ہوگا۔ ہم عمران خان کا ملٹری ٹرائل نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اجتماع قاضی فائز عیسیٰ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتا ہے۔ ہمیں کوئی ایکسٹینشن منظور نہیں ایسا ہوا تو سڑکوں پر نکل آئیں گے۔

پی ٹی آئی کے رہنما اور رکن اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا کہ حکومت جتنے چاہے کنٹینر لگا لے فیصلہ کیا ہے کہ ہم رکنے والے نہیں ہیں۔ ایک ہفتے کے اندر پنجاب بھی جائیں گے۔ علی امین گنڈا پور اس بارے میں اعلان کریں گے۔

شیخ وقاص اکرم نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جلسے میں شرکت سے روکنے کے لیے حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کیں۔ لیکن اس کے باوجود آج عمران خان کے چاہنے والے ان رکاوٹوں کو دور کرکے جلسہ گاہ پہنچے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے لوگ دعویٰ کرتے تھے کہ آٹھ ستمبر کو جلسہ نہیں ہوگا۔ لیکن وہ دیکھ لیں کہ آج جلسہ ہوگیا ہے۔

رکنِ قومی اسمبلی علی محمد خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ آج جلسے میں مراد سعید، قاسم سوری اور شہریار آفریدی موجود نہیں۔ وہ کیوں سامنے نہیں آسکتے؟ کیا حق کی بات کرنا جرم ہے؟

انٹرنیٹ سروس کی فراہمی سست

قبل ازیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سنگجانی میں جلسے سے قبل موبائل انٹرنیٹ سروس سست ہونے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں۔

رپورٹس کے مطابق جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل انٹرنیٹ سروس سست ہوئی جس کی وجہ سے صارفین کو مشکلات کا سامنا رہا۔ کئی مقامات پر شاہراہوں کی بندش کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جی ٹی روڈ کو دونوں اطراف سے بند کیا گیا۔

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر سیکیورٹی ریڈ الرٹ کی گئی۔ انتظامیہ کے مطابق امن و امان کی صورت حال کے پیشِ نظر مختلف مقامات پر کنٹینرز لگائے ہیں۔

اسلام آباد میں ریڈ زون کے تمام داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینرز کی مدد سے بند کیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق ایکسپریس وے کھنہ پل کے مقام پر کنٹینرز لگائے گئے جب کہ مری روڈ کو فیض آباد کے مقام پر کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا۔

جلسے کے حوالے سے تحریکِ انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے انتظامیہ سے درخواست کی کہ اگر این او سی دیا ہے تو آخری وقت میں رکاوٹیں نہ ڈالی جائیں۔

اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ سنگجانی میں سرچ آپریشن کے دوران ایک مشکوک بیگ برآمد ہوا ہے جس میں تباہی کے آلات، ہینڈ گرنیڈ، ڈیٹونیٹرز اور بارودی مواد موجود تھا۔ بارودی مواد کو غیر موثر بنا دیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ بڑھا دی گئی ہے اس لیے شہری

چیکنگ کے دوران پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔

پولیس سے جھڑپوں کی اطلاعات

اسلام آباد کی پولیس کے ترجمان کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ روٹ کی خلاف ورزی کرکے آنے والے شرکا نے پولیس پر شدید پتھراؤ کیا ہے۔

ترجمان نے یہ وضاحت نہیں کی کہ کس مقام پر جلسے کے شرکا نے روٹ کی خلاف ورزی کی اور پولیس نے اس دوران کی اقدامات کیے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پتھراؤ سے ایس ایس پی سیف سٹی اور متعدد اہلکار زخمی ہوئے۔

رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کے سنگجانی میں ہونے والے جلسے میں شرکت کے لیے جانے والے کارکنان اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا ہے اور پولیس کی جانب سے شیلنگ بھی کی گئی ہے۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق جلسے کے لیے جانے والے افراد نے پولیس پر بلا اشتعال پتھراؤ کیا۔

ادھر اسلام آباد انتظامیہ نے ایف سی کی اضافی نفری بھی طلب کرلی ہے۔

بعد ازاں حکام نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس 26نمبر چونگی پر پی ٹی آئی کارکنوں کو منتشر کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے اور 26نمبر چونگی کے اطراف بجلی بحال کر دی گئی ہے۔

ترجمان کے مطابق موٹر وے کو ملانے والی سری نگر ہائی وے بھی کھول دی ہے اور اسلام آباد کہ جانب سے کارکنوں کو علاقہ خالی کرنے کے لیے لاؤڈ اسپیکر پر تنبیہہ کی گئی۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کا نے سوشل میڈیا پلیٹ فورم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو جلسے کے لیے دی گئی این او سی کے مطابق سات بجے جلسے کا وقت ختم ہوگیا ہے جس میں 45 منٹ کی توسیع کی گئی۔

ان کے بقول این او سی کی خلاف ورزی کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

حکومتی شخصیات کی تنقید

دوسری طرف حکومتی شخصیات نے پی ٹی آئی کے جلسے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے پی ٹی آئی کے جلسے کے حوالے سے گفتگو میں کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی کے جلسے کو مسترد کر دیا ہے۔

وزیر اطلاعات کا دعویٰ تھا کہ اسلام آباد سمیت پنجاب میں ٹریفک معمول کے مطابق رہی۔ جن لاکھوں لوگوں نے آج انقلاب برپا کرنا تھا پتا نہیں وہ کہاں چلے گئے ہیں؟ پی ٹی آئی نے جلسے کہ تشہیر کے لیے جعلی ویڈیوز کا سہارا لیا جب کہ جلسہ کی ناکامی کو چھپانے کے لیے جھوٹے اور جعلی ٹویٹس کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلایا اور پروپیگنڈا کیا۔ ان کے بقول احتساب ہو کر رہے گا۔

قبل ازیں پنجاب کی سینئر وزیر اور مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ جلسی نو مئی اور ریاست کے خلاف منصوبہ سازی کے جرم سے بچنے کے لیے این آر او کی بھیک ہے۔

XS
SM
MD
LG