رسائی کے لنکس

ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کالعدم قرار


اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے اُنہیں اس کیس میں بری کر دیا ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں دو رُکنی ڈویژن بینچ نے بدھ کو سابق وزیرِ اعظم کی اپیل پر سماعت کی۔

جولائی 2018 میں احتساب عدالت نے سابق وزیرِ اعظم کو اس ریفرنس میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ 2020 میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس کیس میں نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا تھا۔

نواز شریف پر یہ الزام تھا کہ اُنہوں نے لندن میں اربوں روپے مالیت کے فلیٹس خریدے جن کی وہ منی ٹریل فراہم کرنے میں ناکام رہے۔

دورانِ سماعت نواز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے دلائل دیے کہ یہ ایسے کیسز تھے جن میں اثاثوں کی مالیت کا علم تھا مگر آمدن کا نہیں۔ ایسے کیسز میں عدالت نے قرار دیا کہ آمدن معلوم نہ ہونے کے باعث کیس نہیں بنتا۔

امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ پراسیکیوشن نے ریفرنس میں نہیں بتایا کہ ان پراپرٹیز سے کیا تعلق ہے۔ نیب نے یہ ثابت کرنا تھا کہ نواز شریف نے پراپرٹیز کی خریداری کے لیے ادائیگی کی۔

ایون فیلڈ ریفرنس

ایون فیلڈ کیس میں نواز شریف پر الزام تھا کہ وہ لندن میں موجود اپنی رہائش گاہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹ خریدنے کے ذرائع بتانے سے قاصر تھے۔

احتساب عدالت نے اس مقدمے میں نواز شریف کو 2018 کےعام انتخابات سے چند ہفتے قبل قید کی سزا سنائی تھی۔

نواز شریف کے علاوہ ان کی بیٹی مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو بھی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ تاہم بعد میں دونوں کو ہائی کورٹ سے بریت مل گئی تھی۔ نواز شریف کا کیس ان کے بیرونِ ملک ہونے کی وجہ سے علیحدہ کردیا گیا تھا۔

ایوان فیلڈ ریفرنس میں بریت کے بعد اب نواز شریف کی العزیزیہ کیس میں اپیلِ زیرِ سماعت ہے۔

العزیزیہ کیس میں نواز شریف کو سات سال قید کی سزا ملی تھی۔ اکتوبر 2019 میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں طبی بنیادوں پر آٹھ ہفتوں کے لیے نواز شریف کی ضمانت منظور کرتے ہوئے اُنہیں 20، 20 لاکھ روپے کے دو ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

اس ضمانت میں توسیع کا حق پنجاب حکومت کو دیا گیا تھا جس نے ایسا نہیں کیا۔ نواز شریف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل کے لیے بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے دو دسمبر 2020 کو انہیں اشتہاری قرار دیا تھا۔

فورم

XS
SM
MD
LG