رسائی کے لنکس

ایران میں خواتین احتجاج ایک تاریخی انقلاب ہے، رضا پہلوی


ایران میں مہسا امینی کی مبینہ ہلاکت کے خلاف احتجاج۔ فائل فوٹو
ایران میں مہسا امینی کی مبینہ ہلاکت کے خلاف احتجاج۔ فائل فوٹو

ایک ایسے وقت میں جب یران میں خواتین کے حقوق کے لیےحکومت مخالف احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں اور ہنگاموں میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد بتدریج بڑھ رہی ہے، ایران کے سابق بادشاہ کے صاحبزادے نے اسے خواتین کا ایک تاریخی انقلاب قرار دیتے ہوئے اسکا خیر مقدم کیا ہے اور دنیا پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کی مذہبی قیادت پر دباؤ میں اضافہ کرے۔

رضا پہلوی نے جن کے والد کی حکومت انیس سو اناسی کے اسلامی انقلاب کے نتیجے میں معزول ہو گئی تھی۔ ایران کے کسی مستقبل کے نظام کے لئے ،جو بقول انکے سیکیولر اور جمہوری ہو گا،بڑے پیمانے پر تیاریوں کے لئے کہا ہے۔

رضا پہلوی نے جو واشنگٹن میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اے پی کو بتایا کہ ان کے خیال میں یہ دور جدید میں خواتین کے لئے، خواتین کے ذریعے، ایرانی مردوں، بیٹوں بھایئوں اور باپوں کی مدد سے پہلا انقلاب ہے۔

ایران احتجاج: کیا اس بارایرانی حکومت خطرے میں ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:05:25 0:00

انہوں نے کہا اب وہ وقت آگیا ہے جیسے کہ ہسپانوی کہتے ہیں “باسطا”۔ یعنی بس اب بہت ہو گیا۔

ایران میں اقلیتوں اور ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے خلاف امتیاز کی مذمت کرتے ہوئے پہلوی نے کہا وہ سمجھتے ہیں کہ آج کے دور کےجبر و ستم کی علامت کی نمائندگی خواتین کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا ان کے خیال میں زیادہ تر ایرانی خواتین جب آزاد دنیا میں خواتین کو حاصل آزادیوں ہر نظر ڈالتی ہیں تو وہ اپنے بھی وہی حقوق چاہتی ہیں۔

خیال رہے کہ ان کے دادا رضا شاہ کبیر نے پڑوسی ملک ترکیہ سے متاثر ہوکر ایران میں مغربی رسم و رواج لانے کی مہم کے حصے کے طورپر انیس سو چھتیس میں اسلامی پردے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

ایران میں احتجاجی لہر، خواتین کے حقوق موضوعِ بحث
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:47 0:00

آخری بادشاہ محمد رضا پہلوی نے پردے یا حجاب کا معاملہ خود خواتین کے انتخاب پر چھوڑ دیا تھا۔ جسے اسلامی جمہوریہ نے تبدیل کرکے، حجاب لازمی کردیا۔

پہلوی نے جو خود تین بیٹیوں کے باپ ہیں کہا کہ ایرانی معاشرہ “مرد کی برتری” کے دور سے بہت آگے نکل آیا ہے۔ اور خواتین کیا چاہتی ہیں اس کا احترام کیا جانا چاہئیے۔

پہلوی نے جو بیشتر جلا وطن کمیونٹی میں احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں کہا کہ وہ ایران میں بادشاہت کی بحالی کے لئے کوشاں نہیں ہیں۔

بیرون ملک اپوزیشن کے ساتھ کام کرتے ہوئے وہ ایران میں ایک آئین ساز اسمبلی کے حامی ہیں جو ملک کا نیا آئین تیار کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ مغربی طاقتیں اکثر یہ سمجھتی ہیں کہ وہ ایرانی حکومت کو اپنا رویہ بدلنے کے لئے ترغیبات دے سکتی ہیں لیکن انہوں کہا کہ اسلامی جمہوریہ تو اپنی آئیڈیالوجی برآمد کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ اور ان کے ساتھ پر امن بقائے باہمی کے اصول پر عمل نہیں ہو سکتا۔

XS
SM
MD
LG