رسائی کے لنکس

گوانتانامو بے کا جیل بند ہو سکے گا؟


گوانتانامو بے کا جیل بند ہو سکے گا؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:33 0:00

امریکہ نے گوانتاناموبے میں نائن الیون کے دہشت گرد حملوں کے بعد ایک حراستی مرکز قائم کیا تھا جہاں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران کم از کم 800 افراد کو حراست میں رکھا گیا۔ ان میں سے اکثریت پر کوئی مقدمہ نہیں چلایا گیا۔ حراستی مرکز کے ایک سابق قیدی نے اپنی زندگی اس قید خانے کو بند کرانے کے لیے وقف کردی ہے۔

رہائی کے بعد 'گوانتانامو' قیدخانے کو بند کرنے کے لیے زندگی وقف کرنے والا یمنی

گوانتانامو بے قید خانے کو بند کرنے کے لیے زندگی وقف کرنے والا یمنی

ORIGINAL INTRO

کیوبا میں گوانتاناموبے میں قائم امریکی فوجی حراستی مرکز۔۔۔۔ دو ہزار ایک کے دہشت گرد حملوں کے بعد کھولا گیا تھا ۔ ۔اس میں دنیا بھر سے دہشت گردی کے الزامات میں پکڑے جانے والے قیدیوں کو رکھا گیا۔ اس قید خانے کو اس ماہ ۔۔بیس سال مکمل ہو چکے ہیں ۔ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران وہاں کم از کم آٹھ سو افراد کو حراست میں رکھا گیا جن میں سے اکثریت پر کبھی کوئی فرد جرم عائد نہیں کی گئی ۔ آ ج آپ کی ملاقات کراتے ہیں گوانتانامو کے ایک سابق قیدی منصور عدیفی سے ۔جو خود تو رہا ہو گئے ہیں لیکن اپنی رہائى کے بعد انہوں نے اپنی زندگی اس قید خانے کو بند کرنے کے لیے وقف کر دی ہے۔

XS
SM
MD
LG