رسائی کے لنکس

ملالہ یوسف زئی نکاح کے بندھن میں بندھ گئیں


ملالہ یوسف زئی نے نکاح کا اعلان اپنے ٹویٹر اکاونٹ سے کیا۔ فوٹو بشکریہ ٹویٹراکاونٹ ملالہ یوسف زئی @malinfezehai
ملالہ یوسف زئی نے نکاح کا اعلان اپنے ٹویٹر اکاونٹ سے کیا۔ فوٹو بشکریہ ٹویٹراکاونٹ ملالہ یوسف زئی @malinfezehai

دنیا بھر میں مقبول نوبیل انعام یافتہ کارکن اور انسانی حقوق کی علمبردار ملالہ یوسف زئی نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ عصر ملک کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھ گئیں ہیں۔

اپنے ٹویٹر اکاونٹ سے ملالہ نے اپنےلاکھوں مداحوں سے نکاح کی تصاویر بھی شیئر کیں جن میں ان کے والدین بھی موجود ہیں۔

اس ٹویٹ میں ملالہ نے تحریر کیا کہ"آج کا دن میری زندگی کا ایک قیمتی دن ہے۔"

اپنے پر مسرت پیغام میں ملالہ، جو دنیا بھر میں لڑکیوں کی تعلیم اور انتہا پسندی کے خلاف اہم آواز کے طور پر مشہور ہیں، لکھا کہ عصر اور وہ زندگی بھر کے ہمسفر بن گئے ہیں اور یہ کہ وہ مستقبل کے لیے پر جوش ہیں۔

اطلاعات کے مطابق، ملالہ کے شوہر عصر ملک پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہائی پرفارمنس سینٹر کے جنرل منیجر کے عہدے پر فائز ہیں۔

ملالہ کے والد ضیا الدین یوسف زئی نے، جو شروع سے اپنی بیٹی کی تعلیم کے لیے جدو جہد کے حمایت کرتے آ رہے ہیں، بھی ایک ٹویٹ کے ذریعہ اس موقع ہر خوشی کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ ملالہ چند مہینے قبل اس وقت تنازعے میں گھر گئی تھیں، جب انہوں نے ایک برطانوی جریدے کو انٹرویو میں کہا تھا کہ انہیں سمجھ نہیں آتی کہ آپ کی زندگی میں کوئی فرد آئے تو اس سے شادی کرنا کیوں ضروری ہے، صرف پارٹنرشپ کیوں نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی والدہ اس بات سے بالکل اتفاق نہیں کرتیں۔ ملالہ کے بقول، "میری ماں کہتی ہیں، ایسی بات کہنے کی جرات بھی مت کرنا، تمہیں شادی کرنی ہوگی، شادی خوبصورت رشتہ ہے"۔

انہوں نے کہا تھا کہ یونیورسٹی کے دوسرے برس تک ان کا خیال تھا کہ وہ کبھی شادی نہیں کریں گی۔ بقول ان کے، کبھی بچے نہیں ہوں گے اور وہ بس کام کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ لیکن وقت کے ساتھ انسان بدل جاتا ہے۔

اس انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ چاہتی ہیں کہ ان کا پارٹنر ان کو چاہنے والا، ان کو سمجھنے والا اور ان کا خیال رکھنے والا ہو۔ انہوں نے کہا کہ وہ رومانی تعلقات کے بارے میں نروس ہیں۔ بقول ان کے، اس بارے میں کوئی کیسے یقین رکھے کہ کسی پر اعتماد کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔

ملالہ کے اس انٹرویو پر تنقید کو ان کے والد ضیاالدین یوسف زئی نے یہ کہہ کر مسترد کیا تھا کہ ملالہ کی بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG