رسائی کے لنکس

بھارت میں موڈرنا ویکسین کے استعمال کی منظوری مل گئی


بھارت میں اس سے قبل کرونا سے بچاؤ کی تین کمپینوں کی ویکسینز لگائی جا رہی ہیں۔
بھارت میں اس سے قبل کرونا سے بچاؤ کی تین کمپینوں کی ویکسینز لگائی جا رہی ہیں۔

بھارت میں فارماسیوٹیکل کمپنی سلپا کو کرونا ویکسین موڈرنا درآمد کرنے کی فوری ضرورت کے تحت منظوری مل گئی ہے۔

بھارت میں کرونا ٹاسک فورس کے سربراہ ڈاکٹر وی کے پاؤل نے کہا ہے کہ ممبئی میں قائم کمپنی سلپا کو موڈرنا کی بڑے پیمانے پر درآمد اور اسے مارکیٹ میں لانے سے قبل ویکسین کے محفوظ ہونے کا تخمینہ جمع کروانا پڑے گا۔

بھارت میں ایسٹرازینکا کی کووی شیلڈ، بھارت بائیوٹیک کی کوویکسین اور روس کی سپتنک کے بعد موڈرنا چوتھی ویکسین ہو گی جس کی منظوری دی گئی ہے۔

پاؤل کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت فائزر کے ساتھ معاہدے کے بہت قریب ہے۔ ایک ارب 40 کروڑ آبادی کے ملک میں ابھی تک محض 5 فیصد افراد کو مکمل طور پر ویکسین فراہم کی جا سکی ہے۔

ملک میں اپریل اور مئی کے مہینوں میں کرونا وائرس کے کیسز میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔ ملک میں اب تک تین کروڑ سے زائد افراد کرونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جب کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد چار لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔

دوسری طرف روس میں کرونا وائرس کی وجہ سے ایک دن میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 652 تک پہنچ گئی ہے۔ یہ ملک میں وبا کے شروع ہونے سے لے کر اب تک کسی بھی ایک روز میں ہلاک ہونے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

منگل کے روز روس میں نئے کرونا کیسز کی تعداد بھی 20 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

روس کے وزیر صحت میخائل مراشکو نے ایک سرکاری میٹنگ کے دوران بتایا کہ منگل کے روز ویکسین سے متعلق نئی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ان ہدایات کے مطابق جو لوگ کرونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں، وہ صحت مند ہونے کے چھ مہینے بعد ویکسین لگوا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ جن لوگوں کو ویکسین لگ چکی ہے، وہ چھ مہینے بعد اس کا بوسٹر شاٹ لگوا سکتے ہیں۔

بھارت میں خواجہ سراؤں کو ویکسین کی فراہمی کی کوششیں
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:55 0:00

اگرچہ روس نے عالمی طور پر سب سے پہلے ویکسین کا اعلان کیا تھا، لیکن 14 کروڑ 60 ہزار آبادی کے اس ملک میں ابھی تک محض 15 فیصد افراد کو ویکسین کی کم از کم ایک ہی خوراک مل سکی ہے۔

ٹوکیو میں اولمپکس کی مشعل کی ریلی کے بعض حصے دارالحکومت میں کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے سڑکوں پر نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

جاپان کی نیوز ایجنسی کیوڈو نے شہر کی مقامی حکومت کے توسط سے رپورٹ کیا ہے کہ جولائی 9 سے 16 کے دوران یہ ریلی عوامی سطح پر سڑکوں پر منعقد نہیں ہو گی۔

شہری حکام کا کہنا ہے کہ 17 جولائی سے 23 جولائی کے روز تک، جس دن سے شہر میں اولمپکس شروع ہو رہے ہیں، اس ریلی کے انعقاد کے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

ٹوکیو میں جولائی کی 11 دن تک ایک طرح کی ایمرجنسی نافذ ہے۔ ملک میں کرونا کے کیسز حالیہ دنوں میں بڑھنے کی رپورٹس سامنے آ رہی ہیں جب کہ منگل کے روز نئے کرونا کیسز کی تعداد 476 تھی۔

جاپان میں کرونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ساڑھے 14 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔

XS
SM
MD
LG