برطانوی مصور ساشا جعفری کی تیارکردہ دنیا کی سب سے بڑی پینٹنگ چھ کروڑ 20 لاکھ ڈالر میں نیلام ہو گئی ہے۔
دنیا کے اس سب سے بڑے فن پارے کو 'سفرِ انسانیت' کا نام دیا گیا ہے جو 70 فریمز پر مشتمل ہے۔ اس فن پارے کا مجموعی سائز 17 ہزار 176 اسکوائر فٹ ہے جو تقریباً چار باسکٹ بال کورٹس کے برابر بنتا ہے۔
منتظمین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانوی مصور کا فن پارہ 62 ملین ڈالرز میں فروخت ہوا ہے جو ہدف سے دوگنی رقم ہے۔ یہ رقم ان فلاحی اداروں کو دی جائے گی جو بچوں کی مدد کے لیے سرگرم ہیں۔
برطانوی مصور ساشا جعفری کا یہ فن پارہ دبئی میں مقیم فرانسیسی شہری آندرے ایبدون نے ایٹلانٹس دی پام ہوٹل میں پیر کو منعقدہ نیلامی کے دوران خریدا۔
کرپٹو کرنسی کا کاروبار کرنے والے ایبدون نے خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک غریب گھرانے سے ہوں اور مجھے معلوم ہے کہ جب آپ کے پاس کھانےکے لیے کچھ نہ ہو تو کیسا محسوس ہوتا ہے لیکن مجھے کم از کم اپنے والدین کی محبت اور اسکول کی تعلیم اور تعاون حاصل تھا۔
انہوں نے کہا کہ "میں نے یہ فن پارہ دیکھا تو مجھے یہ بہت طاقت ور لگا، میں اگر اسے حصوں میں خریدتا تو یہ میری بڑی غلطی ہوتی۔"
عالمگیر وبا کرونا کا ذکر کرتے ہوئے ایبدون نے کہا کہ اس نے پوری دنیا کے بچوں کو متاثر کیا ہے۔
ساشا جعفری کے اس فن پارے کی گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی جانب سے 'لارجسٹ آرٹ کینوس' کے طور پر تصدیق کی گئی تھی۔
ساشا جعفری کا مقصد دنیا بھر کے غریب علاقوں میں مقیم بچوں کے لیے صحت، صفائی ستھرائی اور تعلیم سے متعلق اقدامات کے لیے 30 ملین ڈالر جمع کرنا تھا۔
چوالیس سالہ مصور ساشا جعفری کا کہنا تھا کہ وہ اُمید کرتے ہیں کہ اُن کی یہ پینٹنگ انسانیت کے لیے چلائی جانے والی تحریک کی عکاسی کرے گی۔
دنیا کے 140 ممالک کے بچوں نے اپنے فن پارے ساشا جعفری کو بھجوائے تھے جنہوں نے گزشتہ سال ستمبر میں انہیں شامل کر کے پینٹنگ مکمل کی تھی۔