پیر کی صبح قریب ایک گھنٹے کے لیے دنیا بھر میں گوگل کی کئی ایپس میں ہزاروں صارفین کو تعطل کی وجہ سے رسائی حاصل کرنے میں دشواری پیش آئی۔
جن ایپس تک رسائی میں دشواری پیش آئی ان میں گوگل کے سرچ انجن سمیت جی میل، گوگل ڈرائیو، گوگل شیٹس، گوگل میپس، کیلنڈر، ہینگ آؤٹس، میٹس، سٹیٖڈیا اور یوٹیوب شامل ہیں۔
گوگل کی ویڈیوز دیکھنے کی ویب سائٹ، یوٹیوب، دنیا بھر سب سے زیادہ میں رسائی کی جانے والی ویب سائٹس میں سے ایک ہے جسے روزانہ دو ارب کے قریب افراد استعمال کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ دنیا کی سب سے مقبول ای میل سروس جی میل کے ڈیڑھ ارب کے قریب صارفین ہیں۔
ٹویٹر پر اپنے پیغام میں یوٹیوب نے لکھا کہ ’’ہم اس بات سے واقف ہیں کہ آپ میں سے بہت سے لوگوں کو یوٹیوب تک رسائی میں دشواری پیش آ رہی ہے۔ ہماری ٹیم اس سے واقف ہے اور اس پر کام کر رہی ہے۔ جیسے سے ہی اس پر نئی معلوموت آتی ہے ہم آپ تک پہنچا دیں گے۔‘‘
اپنی آخری ٹویٹ میں یوٹیوب نے صارفین کو پیغام دیا کہ اب ہماری سروسز تک رسائی میں صارفین کو دشواری پیش نہیں آئے گی۔
گوگل نے اس آؤٹیج کے بارے میں اپنے سٹیٹس ڈیش بورڈ کے ذریعے آگاہ کیا۔ اس سٹیٹس ڈیش بورڈ میں گوگل کی جانب سے دی جانے والی سروسز میں مسائل کی تفصیلات ہوتی ہیں۔ ڈیش بورڈ میں 18 سروسز میں تعطل رپورٹ کیا گیا۔
انٹرنیٹ آؤٹیج رپورٹ کرنے والی ویب سائٹ ڈاؤن ڈیٹیکٹر نے بھی پیر کی صبح ان ایپس پر مسائل کی نشاندہی کی۔ ڈاؤن ڈیٹیکٹر کی ویب سائٹ پر ایسٹرن ٹائم کے مطابق صبح 7 بج کر 23 منٹ پر 55 ہزار سے زائد دفعہ صارفین کی جانب سے گوگل پر مسائل رپورٹ کیے گئے۔ ان میں سے نوے فیصد افراد نے لاگ ان کرنے میں مسائل جب کہ نو فیصد نے سرچ کے حوالے سے مسائل رپورٹ کیے۔
آؤٹیج کے ایک گھنٹے بعد رسائی تک مسائل میں کمی آنے لگ گئی اور سروسز نے کام کرنا شروع کر دیا۔
اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق یہ تعطل اس بات کی یاد دہانی ہے کہ کس قدر افراد اور کاروبار امریکی سلی کون ویلی کی اس بڑی کمپنی پر انحصار کرتے ہیں۔
انٹرنیٹ پر سروسز میں تعطل عام ہے اور اس سے پہلے فیس بکاور ٹویٹر سمیت کئی کمپنیوں کی سروسز میں تعطل ہونے کے واقعات ہو چکے ہیں۔